اسلام آباد وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہاہے کہ نائن زیروپرچھاپہ انٹیلی جنس معلومات پرماراگیا،کراچی میں فوجی آپریشن ایم کیوایم کامطالبہ تھارینجرزکی کارروائی قانون کے مطابق ہے ۔سرکاری ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں چوہدری نثارعلی خان نے کہاکہ کراچی میں آپریشن پرتمام سیاسی جماعتوں کواعتمادمیں لیاگیاتھااورفیصلہ کیاگیاتھاکہ کارروائی میں سیاسی وابستگیاں حائل نہیں ہوں گی ،ایم کیوایم نے مطالبہ کیاتھاکہ کراچی میں فوج کے ذریعے آپریشن کیاجائے اورفوج کی جگہ رینجرزکواستعمال کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ قانون کے مطابق کارروائی کرناپولیس اوررینجرزکی ذمہ داری ہے ۔بدھ کی صبح ہونے والے آپریشن کی تفصیلات نہیں بتاسکتا،رینجرزکی نائن زیروپرکارروائی قانون کے مطابق ہے ،رینجرزنے جورپورٹ دی اس کے مطابق نائن زیروپرانٹیلی جنس معلومات ملنے کے بعدچھاپہ ماراگیااورایک قانونی کارروائی کی گئی ۔رینجرزنے قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کارروائی کی ۔انہوں نے کہاکہ کراچی میں آپریشن متحدہ کے اس مطالبے کے بعدشروع کیاگیاکہ کراچی کوفوج کے حوالے کیاجائے تاہم کراچی میں پولیس اوررینجرزکی کارروائی کی منظوری وزیراعظم نے کابینہ کی منظوری کے بعددی تھی اورتمام سیاسی جماعتیں اس پرمتفق تھیں چوہدری نثارعلی خان نے کہاکہ افغانستان سے تعلقات بہترہورہے ہیں ،افغان حکومت ملافضل اللہ کی گرفتاری میں تعاون کررہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ دہشتگردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت موجودہیں ۔ایک سوال پرکہاکہ حکومت نے 60دہشتگردتنظیموں کوکالعدم قراردیا،پاکستان میں داعش کی موجودگی کے شواہدنہیں ہیں ۔انہوں نے کہاکہ تمام مدارس دہشتگردی میں ملوث نہیں ہیں ،دہشتگردی میں ملوث مدارس پرتوجہ مرکوزکئے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے اقتدارمیں آتے ہی ٹیکناکوفعال کیاجواپناکام کررہاہے ایک سوال پرکہاکہ پاکستان اورامریکہ کے تعلقات احترام پرمبنی ہونے چاہئیں