لندن: برطانوی قانون سازوں نے بدھ کے روز تمباکو کی صنعت کی شدید مخالفت کے باوجود سگریٹ تیار کرنے والی کمپنیوں کو سادہ پیکنگ میں سگریٹ فروخت کرنے پر مجبور کرنے کے حق میں ووٹ دے دیا۔
برطانوی دارالعلوم کے ایوانِ زیریں کے اراکین نے ان اقدامات کے حق میں 113 کے مقابلے میں 367 ووٹ دیے۔
واضح رہے کہ اس قانون کو ایوان بالا میں پیر کے روز منظور کرلیا گیا تھا۔
عوامی صحت کی وزیر جین ایلیسن نے کہا کہ آج ایک اہم اقدام کے سلسلے میں ووٹ دیا گیا ہے، جس کے بعد برطانیہ یورپ کا پہلا ملک بن جائے گا، جہاں سادہ پیکٹ میں سگریٹ فروخت کیے جائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہاؤس آف لارڈز میں ووٹنگ کے بعد ہمیں توقع ہے کہ مئی 2016ء میں اس قانون کو لاگو کردیا جائے گا۔ اس اقدام کے ذریعے ہم پہلی اسموکنگ سے پاک نسل کے قریب تر ہوجائیں گے۔
اس منصوبے کے مطابق سگریٹ کی نئی پیکنگ ایک ہی رنگ کی ہوگی جس میں سگرٹ نوشی کے خطرات کے انتباہ کے بعد برانڈ کا نام سادہ خط میں تحریر ہوگا۔
انتباہی الفاظ کے لیے گہرے رنگ جیسے کہ زیتونی سبز کی تجویز دی گئی ہے، جس کے بارے میں ان کا خیال ہے کہ یہ خطرے کی نشاندہی کرتا ہے۔