|

وقتِ اشاعت :   March 13 – 2015

کوئٹہ بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے نومنتخب سینیٹرڈاکٹرجہانزیب جمالدینی نے سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ رضا ربانی کو چیئرمین سینٹ منتخب ہونے پر مبارکباد دیتے ہیں اور جمہوریت کے حوالے سے ان کے کردار کو سراہتے ہیں انہوں نے امید ظاہر کی کہ بلوچستان کی موجودہ صورتحال پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت کیونکہ بلوچستان اس وقت مشکل دور سے گزررہا ہے اور بلوچستان کے عوام گزشتہ 67 سالوں سے احساس محرومی کا شکار ہے بلوچستان کے عوام کی تکلیف کو دور کرنا کا وقت آگیا اور وفاقی حکومت کو چاہئے کہ ان کے زخموں پر مرہم رکھنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں انہوں نے کہا کہ رضا ربانی کو چیئرمین سینٹ منتخب ہونے میں بلوچستان کے سینیٹرز اور عوام نے اپنا کردار ادا کیا اور اب نومنتخب چیئرمین کی ذمہ داری بنتی ہے کہ صوبے کے عوام کے حقوق کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔بلوچستان کے نومنتخب سینیٹرز نے اس امر اعادہ کیا ہے کہ صوبہ کی پسماندگی کا خاتمہ کرتے ہوئے ترقی و خوشحالی کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں گے سینٹ کا ادارہ وفاق کی علامت ہے انہیں بااختیار بنایا جائے وزیراعظم کے انتخاب بجٹ کی منظوری چیف سروسز اور سفیروں کی بھی نامزدگی ایوان بالا سے ہونی چاہئے بلوچستان کو مزید پسماندہ نہیں رکھا جائے گا نومنتخب سینیٹرز صوبہ کی ترقی و خوشحالی اور بجلی و گیس کے معاملے پر وفاق سے بات کریں گے ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے نومنتخب سینیٹرز ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے ’’آن لائن‘‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے ساحل و وسائل پر اختیار دینا چاہئے تاکہ صوبہ کی عوام اپنی مرضی سے زندگی بسر کر سکیں انہوں نے کہا کہ وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ وفاق بلوچستان کے حالت پر توجہ دے کیونکہ گزشتہ 65 سالوں سے بلوچستان کو ایک سازش کے تحت پسماندہ رکھا گیا ہے اور ان کے وسائل کو بے دردی سے لوٹا گیا ان کا احتساب ہونا چاہئے کیونکہ صوبے کے وسائل کو لوٹا جارہا ہے لیکن عوام کی تقدیر نہیں بدلی مسلم لیگ (ن) کے نومنتخب سینیٹر آغا شہباز درانی نے کہا ہے کہ مرکز سے بلوچستان کے حقوق کیلئے بھرپور کوشش کریں گے کیونکہ ماضی میں بلوچستان کے وسائل کو لوٹا گیا اور عوام کو کچھ نہیں دیا گیا ۔