کوئٹہ شہر سے ناجائز تجاوزات کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے اور جو بلڈنگ غیرقانونی طور پر بنائی گئی ہیں یا زیر تعمیر ہیں ان کو فوری طور پر گرایا جائے گا۔ یہ بات میٹروپولیٹن کارپوریشن کے میئر ڈاکٹر کلیم اللہ نے ناجائز تجاوزات کے سلسلے میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں 250ایسی بلڈنگز بنائی گئی ہیں جو غیرقانونی اور ناقص میٹریل سے بنی ہیں اور ایسی تمام تجاوزات کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ غیرقانونی اور ناقص میٹیریل سے بنی ہوئی بلڈنگز کو چیک کرے اور فوراً رپورٹ پیش کرے تاکہ اس پر قانون کے تحت عمل درآمد ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ یہ بات شنید میں آئی ہے کہ جو پلازے غیرقانونی طور پر تعمیر کئے جارہے ہیں انہیں سیل کرنے کے باوجود ان پر کام جاری ہے۔اجلاس میں اس بات پرتشویش کا اظہار کیا گیا کہ اور فیصلہ کیا گیا کہ ایسی بلڈنگ کی تعمیر کو فوراً بند کیا جائے گا اور اسی وقت بلڈنگ کو گرایا جاگا۔ مےئرنے کہا کہ اس ٹیم میں ایک مجسٹریٹ، پولیس اور ایف سی کے اہلکار شامل ہوں گے اس کے علاوہ کوئٹہ شہر کے دکانداروں اور یونین کے عہدیداروں کو بھی وقتاً فوقتاً مدعو کیا جائے گا اور ان کے تعاون سے کوئٹہ شہر کے مسائل حل کریں گے ناجائز تجاوزات ختم کرنے کے لئے جمعہ بازار، ہفتہ بازار اور اتوار بازار کا اہتمام کیا جائے گا جس سے عوام کی مشکلات میں کافی کمی آئے گی اور سڑکوں پر رش ختم کرنے میں مدد ملے گی انہوں نے کہا کہ لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کے لئے ایک ایسی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے جس کے تحت لوگ اپنی مدد آپ کے تحت تعاون کرنے پر رضامند ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک کا مسئلہ شہر میں ایک بہت بڑا مسئلہ ہے جس سے عوام کوکافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اس مسئلے کے حل کیلئے بہت جلد پارکنگ کے لئے شہر میں جگہ مخصوص کرنا انتہائی ضروری ہے۔ شہر میں ہزاروں کی تعداد میں سڑکوں پر رکشے چل رہے ہیں جوکہ ٹریفک کے لئے بہت گھمبیر مسئلہ ہے ٹریفک پولیس کے تعاون سے رکشوں کی اتنی بڑی تعداد کی رجسٹریشن چیک کرنا بہت ضروری ہے۔ اجلاس میں ایف سی کے میجر، ایس پی سیکورٹی،ڈپٹی کمشنر کوئٹہ ڈی ایس پی ٹریفک، چیف آفیسر میٹروپولیٹن اور چیف آرکیٹکٹ نے شرکت کی۔