|

وقتِ اشاعت :   March 13 – 2015

کوئٹہ بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے واجہ رحمدل مری کی ہیربیارمری کے کارندوں کے ہاتھوں اغواء کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ایک سنگین غلطی اور جُرم سے تعبیر کیا ، ایسے اقدامات قومی تحریک آزادی میں ناقابل بیان ضرر رسان اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔ واجہ رحمدل مری گزشتہ پانچ دہائیوں سے بلوچ جہد سے منسلک ہیں اور اس راہ میں اپنے کئی عزیز قربان کر چکے ہیں اور قومی تحریک آزادی کی فروغ ، اداروں کی بالادستی اور رسیاسی رویوں کی نشو و نما کیلئے بلوچستان کی طول و عرض میں پیرانہ سالی کے باوجود ایک سرگرم کارکن کی طرح کام کررہے تھے، ایسے بزرگ رہنما کو محض اس لئے گرفتار کرلیا گیا ہے کہ اس نے ایک نوابزادے کے ہاتھ بعیت سے انکار کرکے روایتی سیاست کی بتوں کو پوجنے کی گناہ نہیں کی بلکہ اپنی سیاسی و فکری وابستگی ایک سیاسی سوچ کے ساتھ برقرار رکھا اور ایسے اقدامات و رجحانات کی واضح طور پر مخالفت کی جو بلوچ قومی تحریک کیلئے نقصان دہ ثابت ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیاسی کارکن خود کو دشمن فورسز سے محفوظ رکھنے کی سعی کرتے مگر ان کے ایسے اقدامات سے ایسے آثار واضح ہو رہے ہیں کہ اب انہیں شاید ان جیسے آزادی پسند قوتوں سے بچنے کی ضرورت محسوس ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے دشمن ریاست کے حاکم یہ کہتے نہیں تھکتے تھے کہ بلوچ آپسی لڑائیوں میں اغواء اور مارے جا رہے ہیں جس میں ریاستی فورسز ملوث نہیں ہیں ،اب ان قوتوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ وہ دشمن کے اس منفی پروپگنڈے کو حقیقت میں بدلنے کیلئے براہ راست معاونت کر رہے ہیں جو بلوچ تحریک آزادی کیلئے قطعاََ ایک نیک شگون نہیں ۔ گزشتہ مہینوں ایک آزادی پسند تنظیم کے کیمپ پر حملے کے بعد عوامی ردِ عمل سے سبق نہ سیکھتے ہوئے اب اس سے بھی بڑی غلطی دہرارہے ہیں جو ان کیلئے ایک سیاسی خود کشی کے سوا کچھ نہیں ، کیونکہ بلوچ عوام تمام حقائق کو اس کی گہرائیوں تک جان چکے ہیں ۔