|

وقتِ اشاعت :   March 13 – 2015

کوئٹہ بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے کہاہے کہ فورسز کی جانب سے ڈیرہ بگٹی کے مختلف علاقوں میں آپریشن اور بمباری سے 6 بے گناہ بلوچ شہید ہوگئے جبکہ مختلف علاقوں کو محاصرے میں لیکر علاقے میں گن شپ طیاروں اور جنگی ہیلی کاپٹروں سے خوف و ہراس پھیلایا جارہا ہے جس کا عالمی برادری بلوچ سرزمین پر ہونے والے ان مظالم کا نوٹس لیں اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ ریاستی فورسز نے بدھ کے روز علی الصبح پیر کوہ کے علاقے پیر تل اور پاتر کوہر میں عام آبادیوں پر شدید بمباری کی جس کے نتیجے میں 6 بے گناہ معصوم بلوچ شہیدہوگئے جن کی شناخت پیر محمد بگٹی ولد ولی محمد بگٹی‘ شیر علی ولد نوزو بگٹی‘عظیم مری‘گالہ بگٹی اور ساوڑ بگٹی کے نام سے ہوئی ہے جن کاکسی بھی سیاسی یا عسکری تنظیم سے کوئی تعلق نہیں تھا انہیں صرف بلوچ ہونے کی سزا دی گئی انہوں نے کہا کہ بھاری بمباری کے بعد کئی گھروں کو نذر آتش کر کے پانچ علاقہ مکینوں کوزبردستی اغواء کر کے شدیدتشدد کا نشانہ بنا کر نیم مردہ حالت میں پھینک دیا گیا ریاست کی یہ بھول ہے کہ معصوم بے گناہ لوگوں کو ظلم وجبرکا نشانہ بنا کر آزادی کی تحریک کو ختم یا کمزور کرنے میں کامیاب ہواجاسکتا ہے بلوچ اپنے حق آزادی کی جہد سے کسی صورت بھی دست بردار نہیں ہونگے انہوں نے کہا کہ آپریشن کا دائرہ کار کومزید وسیع کردیا گیا ہے اور سوئی کے قریبی علاقوں درینجن‘ رستم دربار‘ شاری دربار تک پھیلا دیا گیا ہے اس آپریشن میں چھ جنگی ہیلی کاپٹر حصہ لے رہے ہیں اب تک کی ااطلاعات کے مطابق درینجن کے قریب دو بلوچ فرزندوں کو شہید کیا گیا ہے اور علاقے تاحال ریاستی فورسز کے گھیرے میں ہیں ریاستی فورسز کے ترجمان دینا کو گمراہ کرنے کے لیے بے گناہ بلوچوں کو سرمچار ظاہر کر رہے ہیں تاکہ ان کے جنگی جرائم کاپردہ فاش نہ ہو ہم عالمی انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کرتے ہیں وہ بلوچستان میں ریاستی ظلم کے خلاف عملی اقدامات اٹھائیں۔