کوئٹہ: بلوچستان کے 21 اضلاع سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ ن کے ضلعی صدور اور جنرل سیکرٹریز نے مطالبات تسلیم نہ ہونے پر اسلام آباد میں وزیر اعظم ہاؤس کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے ۔ ناراض ضلعی رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ میرٹ کے نام پر مسلم لیگی کارکنوں کے بجائے عزیز وقارب اور مند پسند افراد کو نوازنے کا سلسلہ بند کیا جائے وفاق اور صوبوں میں کارکنوں کو نمائندگی دی جائے وفاقی اداروں کے بورڈز میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کو شامل کیا جائے اراکین قومی وصوبائی اسمبلی اور سینیٹرز کو پابند کیا جائے کہ وہ ترقیاتی اسکیموں میں ضلعی تنظیموں کو بھی شامل کرے ۔ کوئٹہ پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے مختلف اضلاع کے صدور اور جنرل سیکریٹریز سردار نوید سنجرانی ، ملک اسد اللہ ، عبدالغفار کاکڑ، عطاء اللہ اچکزئی، فتح علی کھوسہ ، جمیل خان ، احمد نواز مری ،محمد حسین گولہ، عبدالرؤف درانی، حاجی خان بلوچ، جلیل خان اور دیگر کا کہنا تھا کہ ضلعی صدور اور جنرل سیکرٹریز کا انتخاب 4 سال قبل مرکز کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے کیا گیا لیکن بعد ازاں انہیں مکمل طور پر نظر انداز کیا جاچکا ہے ۔ صوبائی اور مرکزی رہنماؤں کی جانب سے انہیں نظر انداز کیا جانا قابل افسوس امر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میرٹ کے نام پر مسلم لیگی کارکنوں کی بجائے منظور نظر افراد اور عزیز واقارب کو نوازنا صحیح نہیں اور نہ ہی اسے برداشت کیا جائے گا ۔ وفاق اور صوبوں میں کارکنوں کو نمائندگی دے کر وفاقی اداروں کے بورڈز میں بھی انہیں شامل کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ اور سینیٹرز کے ترقیاتی اسکیموں میں ضلعوں سے تجاویز لی جائے جبکہ مخصوص نشستوں پر کامیاب ہونے والے امیدواروں کے فنڈز ضلعی تنظیموں میں یکساں طور پر تقسیم کئے جائیں تاکہ ہر ضلع میں ان کے فنڈز سے کام ہوسکے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پوسٹوں پر تعیناتی کی بندر بانٹ جاری ہے جسے روک کر کارکنوں کو ان میں نمائندگی دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی قائد کی جانب سے ان کے مطالبات پر عمل درآمد ممکن نہ بنایا گیا تو وہ اسلام آباد جا کر وزیراعظم ہاؤس دھرنا دیں گے اور وہاں آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے ۔