کوئٹہ : بلوچ ریپبلکن پارٹی جرمنی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ ریاست مذہبی انتہاء پسندی کی ذریعے سیکولر بلوچ قوم کی جہد کو متنازعہ بنا کرمختلف ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے اور اسی پاداش میں سیاسی کارکنوں سمیت وکلا ‘طالب علموں اور دانشوروں کو جبری لاپتہ کر کے ان کو زیر حراست شہید کیا جارہا ہے بی آرپی کے جاری کردہ بیان کے مطابق گزشتہ روز بلوچ ریپبلکن پارٹی جرمنی نے کرد اسرائیل فرینڈشپ ایسوسیشن کے رہنماؤں سے جرمنی کے شہر کلوگن میں ملاقات کی بی آر پی کے وفد کی قیادت اشرف شیرجان بلوچ کررہے تھے جبکہ نائب صدر نصراللہ بلوچ اور جواد محمد بلوچ بھی ان کے ہمرہ تھے بلوچ اور کرد قومی شہدا کے یاد میں دو منٹ کی خاموشی کے بعد اجلاس کا باقاعدہ آغاز کیا گیاکی قیادت ان کے بانی رہنماء بختیار ابرااہیم اور صدر کارڈوس کررہے تھے بی آر پی رہنماء اشرف شیر جان بلوچ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست مختلف طریقوں سے بلوچ نسل کشی کو جاری رکھے ہوئے ہے سیاسی کارکنوں سمیت وکلا‘ طالب علموں اور دانشوروں کو جبری لاپتہ کر کے ان کو زیر حراست شہید کیا جارہا ہے تو کہیں مذہبی انتہاپسندی کی ذریعے سیکولر بلوچ قوم کی جہد کو متنازعہ بنانے کی ریاستی ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے لیکن تاریخ گواہ ہے بلوچ ہمیشہ سے سیکولر رہے ہیں اور ہم تمام مذاہب کا برابر احترام کرتے ہیں اور بی آر پی کے منشور میں بھی صاف الفاظ میں لکھا ہے کہ مستقبل کے آزاد بلوچستان میں بھی تمام مکتبہ فکر کے لوگوں کو بلا تفریق برابر کے حقوق میسر ہونگے چاہے ان کا کسی بھی مذہب یا عقیدے سے تعلق ہو ریاست بلوچ قوم پر گزشتہ 67 سال سے قابض ہے اور بلوچ قومی جہد کو بیرونی ممالک کی پراکسی جنگ کرار دیتی رہی ہے کبھی اسرائیل تو کبھی افغانستان اور ہندوستان لیکن میں اپنے قائد نواب براہمدغ خان بگٹی کے وہ الفاظ دوبارہ دہراتا ہو کہ’’انڈیا اسرائیل کیا کوئی بھی ملک مظلوم بلوچ کی مدد کریں تو ہم اسے خوش آمدید کہے گے بلکہ ہم تو تمام ممالک سے اپیل کرتے ہے کہ مظلوم بلوچ قوم کی ان کے جائز آزادی کے مطالبے کی حمایت کریں‘‘ ریاست امریکہ سمیت یورپی ممالک سے دہشت گردی کے خلاف نام نہادجنگ کا رونا رو کر عربوں کی امداد لیتا اور دوسری طرف انہی دہشت گردوں کو پناہ دیا ہوا ہے جو ہندوستان‘ امریکہ اور اسرائیل سمیت دینا بھر میں دہشت گردی کے ہولناک واقعات میں ملوث ہے انہوں نے کہا کہ جس طرح ریاست نے بنگلہ دیش میں بنگالیوں کا قتل عام کیا اور جس طرح وہاں اسلام کے نام پر خواتین کی عصمت دری کی گئی یا پڑھے لکھے دانشور طبقے کو نشانہ بنایا گیا بالکل وہی صورت حال بلوچستان میں بھی ہے شیرجان بلوچ نے تمام ممالک سے اپیل کی وہ بلوچ قوم کے آزاد خودمختار اور سیکولر بلوچستان کی جائز جدجہد کی حمایت کریں کرد اسرائیل فرینڈشپ ایسوسیشن کے رہنماؤں نے بلوچ ری پبلکن پارٹی کو اپنی مکمل حمایت کی اظہارکیا کرد اسرائیل فرینڈشپ ایسوسیشن کے بانی بختیار ابراہیم نے کہا کہ کرد اور بلوچ ایک ہی طرح کے مظالم سے دوچار ہیں اور ہمیں مل کر ان قوتوں کو شکست دینا ہوگا اور ہم بی آر پی کے ساتھ یورپ بھر میں مل کر کام کرنے کی خواہش رکھتے ہے تاکہ منظم انداز میں بلوچ اور کرد پر ہونے والے بربریت کو دینا کہ سامنے لایا جاسکے۔