|

وقتِ اشاعت :   March 18 – 2015

مستونگ:  اسسٹنٹ کمشنر کی لیویز اہلکار پر شدید تشددتشویشناک حالت میں کوئٹہ منتقل ، تحصیلدار سمیت آفیسران واہلکاروں کا شدید احتجاج ،800سے زائد لیویز اہلکاروں نے کام کرنا چھوڑدیا، تفصیلات کے مطابق منگل کے روز لیویز صدرتھانہ کے کانسٹیبل خلیل احمد بنگلزئی پر اسسٹنٹ کمشنر مستونگ اسماعیل ابراہیم کی دفتری کام کے بنا پر سخت تعش میں آکرشدید جسمانی تشدد کانشانہ بنایا، بعدازاں ساتھی اہلکاروں نے انہیں علاج ومعالجہ کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈہسپتال پہنچا دیا، جہاں ابتدائی طبی کے بعد زخمی خلیل احمد کو تشویشناک حالت میں کوئٹہ منتقل کردیاگیا جبکہ اسسٹنٹ کمشنر اسماعیل ابراہیم کی اس غیر قانونی اور ظالمانہ اقدام کیخلاف تحصیلدار میجر رسالدار اور نائب رسالداروں سمیت ضلع بھر کے 800سے زائد لیویز اہلکاروں نے ڈیوٹی دینے سے انکار کرتے ہوئے قومی شاہراہوں پر قائم چوکیوں اہم سرکاری تنصیبات اور وی آئی پی شخصیات کے ساتھ مامور اہلکاروں نے کام کرنا چھوڑ دیا جبکہ لیویز آفیسران اور موبائل ٹیموں کی گاڑیاں ڈپٹی کمشنر آفس کے احاطے میں کھڑی کردیں ، لیویزاہلکاروں کی ہڑتال سے قومی شاہراہیں غیر محفوظ ہو گئے اور لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال خراب ہونے کااندیشہ پیدا ہو گیا ہے، علاوہ ازیں اے سی مستونگ کا لیویزاہلکار پر تشدد کیخلاف سینکڑوں اہلکاروں نے تحصیلدار اور میجر رسالدار کے ہمراہ سول ہسپتال اور ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے اے سی اسماعیل ابراہیم کیخلاف قانونی کارروائی اور فوری تبادلے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ آفیسر کی جانب سے لیویز اہلکاروں پر تشدد روز کامعمول بن چکا ہے، انہوں نے کہا کہ اے سی کی غیر قانونی اقدامات اور تشدد جیسے ظالمانہ رویے ناقابل برداشت ہیں، ان کے تبادلے تک سرکاری ڈیوٹی نہیں دینگے