کوئٹہ : نیشنل پارٹی کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر یاسین بلوچ نے کہا ہے کہ جب تک اس ملک میں قوموں کے حقوق تسلیم نہیں کئے جاتے اور وسائل پر اختیارات نہیں دیئے جاتے تب تک قومی وحدتوں اور ریاست کے درمیان تلخیاں موجود رہیں گی ان تلخیوں کو ختم کرنے اورقوموں کے درمیان فاصلے اور نفرتوں کم کرنے کیلئے یہ انتہائی ضروری ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پارٹی میں قبائلی و سماجی رہنماء نوراللہ ترین‘نعمت اللہ ترین کی ساتھیوں سمیت نیشنل پارٹی میں شمولیت کے موقع پر کیا اس موقع پر صوبائی وزیر صحت رحمت صالح بلوچ ‘ ضلعی صدر نیاز بلوچ ‘ ممبر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر شمع اسحاق بلوچ‘ عبدالصمد بلوچ ‘علی احمد لانگو‘صدیق پانیزئی ‘ حاجی موسیٰ خلجی اور علی حسن منجو نے شمولیت اختیار کرنے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی کے پروگرام سے متفق ہوکر نور اللہ ترین ‘ نعمت اللہ ترین نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں کے ہمراہ پارٹی میں شمولیت اختیارکی پشتون بھائیوں کی جوق در جوق شمولیت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ بلوچ پشتون صدیوں سے خونی و سماجی رشتوں میں جڑے ہوئے ہیں جنہیں نیشنل پارٹی مزید مستحکم بنانا چاہتی ہے نیشنل پارٹی کی جدوجہد بلوچستان میں بسنے والی تمام اقوام کے حقوق کے حصول کی جدوجہد ہے نیشنل پارٹی نے ہمیشہ نفرتوں سیپاک سیاسی و سماجی معاشرے کی تشکیل کیلئے اپنا کردار ادا کیا ہے کیونکہ میرغوث بخش بزنجو مہر و محبت ‘ امن اور قوموں کی برابری کے داعی تھے اور نیشنل پارٹی میر بزنجو کے سیاسی تسلسل کا نام ہے اس موقع پر مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یاسین بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی نفرت سے پاک سیاست کی بنیاد ڈالنے میں کامیابی حاصل کر چکی ہے اب کوئی بھی بلوچستان میں بسنے والے لوگوں کے درمیان نفرت کرنے کی سازش میں کامیاب نہیں ہو سکتے انہوں نے کہا کہ نفرت کرنی والی قومیں ہمیشہ سیاسی سماجی اور معاشی طورپر پسماندہ رہتی ہیں اور سوائے بربادی کے انہیں کچھ حاصل نہیں ہوتا انہوں نے کہا کہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ آج بھی اس ملک کی طاقتور قوتیں قوموں کے حقوق دینے سے انکاری ہیں اور قوموں کو لڑانے کی سازشوں میں مصروف عمل ہیں انہوں نے کہا کہ اس ملک کی اسٹیبلشمنٹ نے بنگالی قوم کے حقوق غضب کئے انہیں دیوار سے لگایا جس کا نتیجہ یہ نکالا کہ ملک دولخت ہوا پر پھر بھی انہیں سمجھ نہیں آئی اور باقی ماندہ اس ریاست کی قومی وحدتوں کی اقوام کے حقوق لوٹنے اور غضب کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں انہوں نے کہا کہ جب تک اس ملک میں قوموں کے حقوق تسلیم نہیں کئے جاتے اور انہیں اپنے وسائل پر اختیار نہیں دیا جاتا تب تک قومی وحدتوں اور ریاست کے درمیان تلخیاں موجود رہیں گی ان تلخیوں کو ختم کرنے اورقوموں کے درمیان فاصلے اور نفرتوں کم کرنے کیلئے یہ انتہائی ضروری ہے کہ جہاں وسائل ہیں وہیں کے لوگوں کو اختیار دیا جائے اور بلوچستان میں دو برادر اقوام میں نفرتیں پیدا کرنے کی سازشوں کو ختم کیا جائے تاکہ بلوچستان ایک امن اور شانتی کا گہوارہ بن سکے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی کو جو مشکلات اور کٹھن حالات میں حکومت سونپی گئی اور جس حکومت کو وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے ایک چیلنج سمجھ کر قبول کیااورمیر غوث بخش بزنجو کی فکر و فلسفہ کو اپناتے ہوئے بلوچستان میں ترقی کی راہیں کھول دیں آج امن وامان صحت ‘ تعلیم ‘ زراعت ودیگر شعبوں میں جس تیزی کیساتھ تبدیلی آئی ہے جو گزشتہ 15 سال کی نسبت واضح فرق ہے انہوں نے کہا کہ اس کی مثال یوں ہے گزشتہ15 سال کی نسبت خصوصا صحت و تعلیم گرتے ہوئے معیار کو اس حکومت نے بہتری کی طرف گامزن کیا ہے امن کے حوالے سے دیکھا جائے تو آج قومی شاہرائیں پہلے کی نسبت سفر کیلئے قدر ے بہتر ہوئی ہیں اسی طرح صحت و تعلیم کے شعبہ میں 50 سال کے بعد میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیاں کا قیام عمل میں لایا گیا اور ساتھ ہی ساتھ بے شمار کالجز اورسکول منظور کئے ان کی حالت بہتر بنانے کیلئے فنڈزمختص کئے گئے بند سکولوں ‘ ڈسپنسریوں عوام کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے کھولا گیا اور ان کی بہتری کیلئے اقدامات کئے گئے اس کے علاوہ صحت کے شعبے میں واضح تبدیلیاں لائی گئیں اور جدید مشینریاں نصب کرکے عوام کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی میں اپنا کردار کیا اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کی جدوجہد نوجوانوں کیلئے ایک امید کی کرن ہے جس کی واضح مثال کہ آج بلوچستان کے تعلیم یافتہ نوجوان سیاست کی طرف مائل ہوکر نیشنل پارٹی میں شمولیت اختیار کررہے ہیں شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر شمع اسحاق نے کہا کہ نیشنل پارٹی نے نہ صرف اسمبلی فلور پر بلکہ ہر پلیٹ فارم پر خواتین کے حقوق کی بات کی ہے اور خواتین کے مسائل کو حل کرنے کیلئے موثر اور عملی اقدامات اٹھائے اور ساتھ ہی ساتھ بلوچستان کے نوجوانوں کی بہتر تعلیم اور روزگار کی فراہمی کیلئے بے شمار منصوبوں کاآغاز کیا ہے جس سے نہ صرف صوبہ میں ترقی آئی گئی بلکہ بلوچستان کی نوجوان نسل بہتر تعلیم حاصل کرکے اپنے مستقبل کو سنواریں گے اس موقع پر جلیل احمدلانگو سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نور اللہ ترین ‘ نعمت اللہ ترین اورکے ساتھیوں کو پارٹی میں شمولیت کرنے پر مبارکباد دیتے ہیں اور یہ امید کرتے ہیں کہ ان کی شمولیت سے پارٹی کو علاقے اور بلوچستان بھر میں پذیرائی ملے اور ان کی خدمت پارٹی کی فعالیت میں اہم کردار اداکرے گی ۔