کوئٹہ : نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹریاسین بلوچ نے کہاہے کہ اگروفاقی حکومت صاف وشفاف مردم شماری کرانے میں سنجیدہ ہے توافغان مہاجرین کوباعزت وطن واپس روانہ کرے یاانہیں کیمپوں تک محدودکریں بصورت دیگرصاف وشفاف مردم شماری ممکن نہیں ہے اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہاکہ جب تک افغان مہاجرین پاکستان بالخصوص بلوچستان میں موجودہیں تب تک شفاف مردم شماری ممکن نہیں انہوں نے کہاکہ حکومت کوچاہئے کہ مردم شماری سے قبل افغان مہاجرین کواب باعزت اپنے وطن روانہ کرے کیونکہ افغانستان میں افغان عوام کی منتخب حکومت قائم ہوچکی ہے اورحالات بھی بہترہے اب کوئی جوازنہیں بنتاکہ مزیدافغان مہاجرین کورکھاجائے اگرپھربھی حکومت افغان مہاجرین کووطن واپس بھیجنے کی پوزیشن میں نہیں توپھرانہیں کیمپوں تک محدود کرے کیونکہ ان کی آزادانہ نقل وحرکت کے باعث بلوچستان سمیت ملک بھرمیں کئی مسائل نے جنم لیاہے افغان مہاجرین کی آمدسے کلاشنکوف کلچر،منشیات فروشی اورامن وامان کی صورتحال بری طرح متاثرہوئی ہے افغان مہاجرین کے باعث یہاں کے مقامی پشتون بلوچ عوام کی سیاسی اورمعاشی زندگیوں پرانتہائی برے اثرات مرتب ہوئے ہیںیہاں تک کہ افغان مہاجرین نے جعلی دستاویزات کے باعث مقامی افراد کی حق تلفی کرتے ہوئے بعض محکموں میں ملازمتیں بھی حاصل کی جس کی وجہ سے یہاں کے مقامی نوجوانوں میں بے روزگاری کے مسائل نے جنم لیااورانہیں معاشی بدحالی نے گھیرتے ہوئے بے راہ روہی کے راستے پرگامزن کیاانہی افغان مہاجرین کی وجہ سے مقامی باشندوں کی خریدوفروخت پربھی برے اثرات پڑے یہاں تک کہ افغان مہاجرین کی وجہ سے مقامی افراد جائیدادوں کی خریدوفروخت میں بھی مشکلات کاشکارہیں کیونکہ مقامی افراد معاشی طورپرافغان مہاجرین کے آمدکے بعدانتہائی کمزورہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ حکومت کوچاہئے کہ افغان مہاجرین کے جعلی دستاویزات جن میں شناختی کارڈ،پاسپورٹ،لوکل شامل ہے ان کی تحقیقات کرکے انہیں منسوخ کرائیں تاکہ مقامی افراد کیلئے ان دستاویزات کے حصول میں مشکلات پیش نہ آئے کیونکہ افغان مہاجرین کے باعث ان دستاویزات کے حصول کیلئے اس قدربلاوجہ شرائط رائج کی گئی ہے کہ مقامی افرادکوان شرائط کی وجہ سے کئی پریشانیوں کاسامناکرناپڑتاہے ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی عوام نے جہاں تک ممکن تھامہمان نوازی اورہمسایہ گری کافرض اداکیامگراب کوئی جواز نہیں کہ مزیداس عمل کوبرداشت کیاجائے لہذاء وفاقی حکومت کوسنجیدگی کے ساتھ افغان مہاجرین کے مسئلے کوحل کرناہوگاآخرمیں انہوں نے کہاکہ جب تک بلوچستان سے افغان مہاجرین کاانخلاء نہیں کیاجاتاتب تک یہاں شفاف مردم شماری کراناممکن نہیں۔