|

وقتِ اشاعت :   March 24 – 2015

کوئٹہ : لکھا پڑھا بلوچستان کا خواب شرمندہ تعبیر تک ہوگا جب بلوچستان کا ہر بچہ سکول میں ہوگا اور تعلیم سب کیلئے ہوگی نیشنل پارٹی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یاسین بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ تعلیم کے بغیر قومیں ترقی نہیں کر سکتیں اگر جہالت کے اندھیروں سے نکلنا ہے تو علم کی روشنی کو حاصل کرنا ہوگا اپنے بچوں کو سکول تک پہنچانا ہوگا انہیں الف ب کے فلسفہ سے آشنا کرانا ہوگا بصورت دیگر بلوچستان کی عوام جہالت کے اندھیروں سے نہیں نکل پائے گی انہوں نے کہا کہ بی ایس او (پجار) کی جاری مہم ’’ تعلیم سب کیلئے ‘‘ کو بلوچستان کی سول سوسائٹی بھرپور مدد کرے گی اور بلوچستان کے ہر گلی کوچہ میں اس مہم کی کامیابی کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور ہر اس بچے کو سکول کی چھت کے نیچے لائے جن کو کسی بھی مجبوری یا لاشعوری طورپر ان کے والدین سکول تک نہیں لاسکے انہوں نے کہا کہ بی ایس او (پجار) کی ’’تعلیم سب کیلئے ‘‘ جیسی مہم کو نیشنل پارٹی اور اس کے کارکن بھرپور حمایت کرتے ہوئے ان کے شانہ بشانہ مہم کی کامیابی کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے کیونکہ نیشنل پارٹی کا ویژن ہے کہ ہر بچہ سکول میں ہواور علم کی شمع بلوچستان کے ہر گدان اور گھرمیں روشن ہو تاکہ بلوچستان کی عوام دنیا کی قوموں کیساتھ ترقی کی دور میں شامل ہو سکے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی حکومت جب نیشنل پارٹی کو ملی تو تعلیمی بجٹ 4 فیصد تھا مگر وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے پہلے ہی بجٹ میں تعلیم کے بجٹ کو 4 فیصد سے بڑھا کر 24 فیصد تک لے گیا کیونکہ ہماری ترجیحات میں تعلیم اور صحت سب سے اہم ہے65 سال میں بلوچستان میں ایک میڈیکل کالج اور ایک یونیورسٹی قائم ہو سکی مگر جب نیشنل پارٹی اور ان 65 سال میں وزارت اعلیٰ کا منصب ملا تو پہلی فرصت میں بلوچستان کی عوام کو 3 میڈیکل کالج اور دو یونیورسٹیاں کا تحفہ دیا جن میں تربت ‘ خضدار اور لورالائی میڈیکل کالج اس کے علاوہ تربت اور لورالائی میں یونیورسٹیوں کا قیام عمل میں لایا گیا اس کے علاوہ بولان میڈیکل کالج کو بھی یونیورسٹی کا درجہ دیا انہوں نے کہا کہ یہ وہ تاریخی کام ہیں جن کے باعث بلوچستان کی عوام جہالت کے اندھیروں سے نکل کر جدید علوم کی روشنی میں قدم رکھے گی ان کے اثرات آنے والے ادوار میں بلوچستان کی عوام پر رونما ہونگے انہوں نے کہا کہ ہم نے کوئی احسان نہیں دیا بلوچستان عوام پر بلکہ ہم اپنے ویژن پر عمل پیرا ہیں ہمارا مقصد بلوچستان میں تعلیمی انقلاب برپا کرنا ہے جس کے باعث ہم قومی جدوجہد کو جدید شعوری و فکری علم و ادب کی بنیاد پر آگے لے جانا چاہتے ہیں اور بلوچستان کی عوام کو باعزت اور پروقار مستقبل کے حصول کیلئے چاہئے کہ وہ بی ایس او (پجار) کی ’’تعلیم سب کیلئے‘‘ جیسی مہم کا حصہ بن جائیں تاکہ بلوچستان کے بچے علم کے زیور سے آراستہ ہو سکیں انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب بلوچستان کے بچے اور نوجوان اپنی قومی وحدت اور ملک کا نام روشن کریں گے آخر میں انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی اور اس کی حکومت تعلیمی معیار اور سہولیات کو مزید بڑھائے گی اور اس کیلئے عملی اقدامات اٹھاتے ہوئے لکھا پڑھا بلوچستان کے خواب کو پورا کرے گی چاہئے اس مقصد کیلئے کوئی بھی قربانی دینی پڑے مگر نیشنل پارٹی اپنے ویژن سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے گی کیونکہ جہالت کے اندھیرے علم کی شمع سے ہی ختم کئے جاسکتے ہیں ۔