|

وقتِ اشاعت :   March 24 – 2015

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ بی ڈی اے ، پی پی ایچ آئی سمیت دیگر محکموں میں تعینات کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا جائے بی ڈی اے اور پی پی ایچ اے میں بڑی تعداد میں کنٹریکٹ پر تعینات سینکڑوں ملازمین جو کئی سالوں سے خدمات سرانجام دے رہے ہیں ان کو مستقل بنیادوں پر تعینات کیا جائے لیکن موجودہ صوبائی حکومت عوام کے مینڈیٹ سے محروم ہیں ان کو بلوچستان کے عوام مفادات عزیز نہیں جس طریقے سے حکمرانی کی جا رہی ہے یہ عوام کے امنگوں کی ترجمانی نہیں کر رہی بلکہ اپنے گروہی مفادات ، اقرباء پروری ، رشوت ستانی کا بازار گرم کیا جا رہا ہے بی ڈی اے اور پی پی ایچ آئی میں سینکڑوں کی تعداد میں بلوچستان کے فرزند بڑی محنت ، لگن سے خدمات سر انجام دے رہے ہیں انہیں مستقل کرنے کی بجائے سیاسی اور پارٹی بنیادوں پر تمام فیصلے کئے جا رہے ہیں جو قابل مذمت عمل ہے جو حکومتیں عوام کی خاطر جدوجہد نہیں کرتیں جو ناکامی کا منہ دیکھتی ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں میں اقرباء پروری کے ذریعے معاملات چلائے جا رہے ہیں بیان میں کہا گیا کہ جن محکموں میں خالی پوسٹیں ہیں وہاں فوری طور پر تعیناتیاں کی جائیں پارٹی بیان میں کہا گیا ہے کہ حکمرانوں کے دعوے ان کے عمل سے مختلف دکھائی دیتے ہیں موجودہ دور میں میرٹ ، علم و آگاہی کے فروغ کیلئے کچھ نہیں کیا جا رہا ہے لکھا پڑھا بلوچستان کا نعرہ تو لگایا جا رہا ہے لیکن لیکچراز ، اساتذہ کی خالی پوسٹوں کو پر نہیں کیا جا رہا ہے ریڈنگ پروجیکٹ جو بلوچ علاقوں کیلئے تھا اس سے بند کروایا گیا جس سے بہت سے سوالات جنم لے رہے ہیں کردار اور گفتار میں تضاد سامنے آنے کے بعد حکمرانوں کے چہرے عوام کے سامنے عیاں ہو چکے ہیں جو بلوچ دشمنی پر مبنی پالیسیوں کی پاسداری کی جا رہی ہے جامعات میں غیر بلوچ سربراہوں کی تعیناتی ، میرٹ کی دھجیاں اڑا کر سینکڑوں کی تعداد میں جونیئر کو سینئر پر ترجیح دی جا رہی ہے سیاسی بنیادوں پر تعیناتیاں ، پبلک سروس کمیشن میں سیاسی مداخلت حکمرانوں کے لئے باعث ندامت ہونا چاہئے آزاد و خودمختار ادارے کو بھی مداخلت کے ذریعے تباہ کیا جا رہا ہے بلوچستان میں غیر قانونی الاٹمنٹس کے ذریعے اہم سرکاری دفاتر اور پلاٹس کو جیالوں کے ناموں پر الاٹ کرنا کا سہارا بھی انہی حکمرانوں کے سر ہے جس سے ان کے عزائم کا بلوچستان کے عوام بخوبی اندازہ لگا چکے ہیں بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ اقرباء پروری ، کرپشن ، غیر قانونی الاٹمنٹ ، سیاسی جیالوں کی تعیناتیوں کا سلسلہ بند کیا جائے بلوچ علاقوں میں تعلیم کے دروازے بند کرنے کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے موجودہ حکمرانوں بلوچوں کیلئے مسائل کا سبب بن رہے ہیں ۔