|

وقتِ اشاعت :   March 30 – 2015

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن میں بلوچستان کے حلقوں کو بھی شامل کیا جائے 2013ء کے عام انتخابات میں میں تاریخی دھاندلی کرائی گئی کمیشن بلوچستان کے کیسز کا جائزہ لے کیونکہ بلوچستان میں تو میگا دھاندلی کے ذریعے 2013ء کے الیکشن میں جس میں ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے اور صاف شفاف طریقے سے بلوچستان میں صوبائی و قومی نشستوں پر الیکشن نہیں سلیکشن ہوئی اور رات کی تاریکی و دن کے اجالے میں ریٹرنگ افسران و سرکاری مشینری کو غیر قانونی طریقے سے استعمال میں لا کر بی این پی کے عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارا گیا اب جبکہ جوڈیشل کمیشن بنائی گئی ہے اب بلوچستان کے جو الیکشن ٹریبونل میں کیسز تھے ان کیسوں کی تحقیقات باریک بینی سے کرائی جائے تو تمام حقائق سامنے آئیں گے بلوچستان نیشنل پارٹی کے امیدواروں کے ریٹرننگ افسران کی جانب سے صوبائی و قومی اسمبلی کے عہدیداروں کے ساتھ ناروا سلوک برتا گیا ووٹوں کی دوبارہ گنتی تک نہیں کرائی گئی نہ ہی انگوٹھوں کی تصدیق نادرا سے کرائی گئی اگر واقعی بلوچستان میں صاف شفاف الیکشن ہوئے ہیں جن حلقوں کے پارٹی امیدواروں کے الیکشن پٹیشن دائر ہیں ان کے ان کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی اور نادرا سے انگوٹھوں کی تصدیق کرائی جائے تو الیکشن کی شفافیت کا پتہ چل جائے گا کہ کس حد تک دھاندلی کی گئی بیان میں کہا گیا ہے کہ جمہوریت اداروں کا استحکام اس وقت تک ممکن ہی نہیں ہو سکتا جب تک صاف شفاف الیکشن اور عوامی مینڈیٹ کا احترام نہ کیا جائے بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں دانستہ طور پر حقیقی قوم دوست سیاسی قوتوں کا راستہ روکا جائے گروہی ، انفرادی مفادات کیلئے نہیں بلکہ اجتماعی قومی مفادات اور عوام کی حقیقی ترقی و خوشحالی کیلئے جدوجہد کرتے ہیں ہمیشہ قوم دوست ، وطن دوست سیاسی جماعتوں کی راہ کو روکا جاتا ہے تاکہ جعلی قیادت کو اقتدار پر براجمان کیا جائے بیان میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن یکساں طور پر ملک کی دیگر علاقوں کی طرح بلوچستان کے بھی کیسز کا جائزہ لے تاکہ ان حقائق سے پردہ ہٹ سکے اور ریٹرننگ افسران کا کردار اور غیر قانونی اقدامات سے پردہ ہٹ سکے ریٹرننگ افسران نے جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوامی مینڈیٹ کو چرانے میں اہم کردار ادا کیا معاشرے میں انصاف کا بول اس وقت بالا ہوتا ہے جب غیر جانبدارانہ طریقے سے کیسز کا جائزہ لے کر حقائق کو مد نظر رکھ کر فیصلے کئے جائیں بلوچستان میں تاریخی کی بدترین دھاندلی کے باوجود آج بھی تشنگی انصاف کیلئے راہیں تھک رہیں ہیں بیان کے آخر میں کہا گیا کہ ریٹرننگ افسران کے ذریعے نتائج تبدیل کرانے والی کرداروں کو عوام کے سامنے لایا جائے اس کے برعکس ملک میں جمہوریت ، جمہوری اداروں کا استحکام ممکن ہی نہیں بلکہ عوام کا جمہوری پر اعتماد اٹھاتا جا رہا ہے جس سے بلوچستان کے عوام میں احساس محرومی میں اضافہ ہو رہا ہے –