|

وقتِ اشاعت :   March 30 – 2015

لندن: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کارکنوں کے اصرار پر پارٹی سے علیحدگی کا فیصلہ واپس لے لیا۔ ایم کیو ایم کے ذمہ داران، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹ سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین کا کہنا تھا کہ آج کے بعد ایم کیو ایم کا قائد نہیں رہوں گا۔ اب میں قیادت کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا۔ 40 سال بہت تنقید برداشت کی اب مزید نہیں کرسکتا۔ قیادت چھوڑنے کا فیصلہ بہت سوچ سمجھ کر کیا ہے، میرے ساتھ بہت کھلواڑ ہوگیا اور ہورہا ہے، اب مجھ میں مزید سہنے کی طاقت نہیں رہی ہے۔ الطاف حسین نے کہا کہ مظلوموں کے حقوق اور ان کی زندگی سنوارنے کے لیے 25 سال سے جلاوطنی کاٹ رہا ہوں۔ کارکنوں کو میرے دکھ کا ذرا احساس نہیں۔ ٹاک شوز میں میرے خلاف باتیں کی جائیں اور کوئی کچھ نہ بولے، ہر بار میں ہی بتاتا رہا ہوں، یہ میرے لئے شرم کی بات ہے، اب کوئی مجھے گالی دے گا تو وہ مجھ پر پڑے گی، پوری قوم پر نہیں،کارکن آج سے ایم کیو ایم کو ختم کریں اور تحریک ترک کرکے انسانیت کی خدمت کریں، اپنی تمام توانائیاں خدمت خلق فاوّنڈیشن کے ذریعے فلاحی کاموں پر صرف کریں۔ انہوں نے ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری کی غیر حاضری پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ فیصل سبزواری بہت اچھا بولتے ہیں، اگر اچھا بولنے پر کسی کو تحریک میں رکھنا ہے تو پھر عامر لیاقت کو بھی واپس بلالیں۔ ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا جماعت اسلامی والوں کے گھروں سے طالبان اور القاعدہ والے پکڑے گئے۔ عمران خان نے الزام لگایا کہ ایم کیوایم میں عسکری ونگ ہے، پورے ملک میں صرف ایم کیوایم میں ہی جرائم پیشہ افراد نظر آتے ہیں، کسی نے لشکر جھنگوی اور لشکر طیبہ والوں کے گھر پر چھاپہ نہیں مارا لیکن ایم کیو ایم پر ملک دشمنی کے الزامات لگائے گئے۔ الطاف حسین نے عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے لگائے تمام الزامات من گھڑت اور جھوٹے ہیں۔ عمران خان کہتے ہیں کہ ایم کیو ایم نے پرویز مشرف کا ساتھ دیا۔ کیا انہوں نے ریفرنڈم میں پرویز مشرف کا ساتھ نہیں دیا۔ عمران خان کو اُن کی دو گھنٹے تقریر کرنے پر اعتراض ہے۔ وہ بتائیں کہ میڈیا نے دھرنوں کی اتنی زیادہ کوریج کیوں کی۔ عمران خان نے کہا میں بزدل بن کر باہر بیٹھا ہوں۔ عمران خان نے دھرنے میں کہا تھا کہ انقلاب آنے تک گھر نہیں جاؤں گا۔ شادی کے بعد عمران خان کا کنٹینر اور انقلاب دونوں غائب ہو گئے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے ذمہ داران اور منتخب نمائندوں نے الطاف حسین سے فیصلہ واپس لینے کے لئے اصرار کرتے ہوئے کہا کہ  ہم پارٹی نہیں چلا سکتے ہیں، آپ نہیں تو تحریک بھی نہیں، آپ ہم سب سے جڑا ساتھ نہیں چھوڑ سکتے اور ایم کیو ایم کی قیادت قائد تحریک الطاف حسین ہی سنبھالیں گے۔ کارکنوں کے بے انتہا اصرار پر الطاف حسین نے ایم کیوایم کی قیادت چھوڑنے کا فیصلہ واپس لے لیا۔