|

وقتِ اشاعت :   April 1 – 2015

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں ریکوڈک کی کوڑیوں کی داموں فروخت کا معاہدے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ موجودہ حکومت کو ریکوڈک معاہدہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں عوام کو اعتماد میں لئے گئے ریکوڈک پر کسی قسم کا معاہدہ قابل قبول نہیں کیونکہ موجودہ حکومت 2013ء کے انتخابات میں براجمان کرایا گیا بلوچستان کے عوام نے انہیں کوئی مینڈیٹ نہیں دیا بلکہ چور دروازے سے اقتدار میں آنے کے بعد بیرون ملک کک بیگز کی خاطر بلوچستان کی قومی دولت کا سودا لگانے اور منظم سازش کے تحت وسائل سے عوام کو اعتماد میں لئے کر بغیر اتنا بڑا اقدام اٹھانا اور اسی کمپنی کے ساتھ دوبارہ ذاتی مفادات کی خاطر معاہدے کرنا کسی بھی صورت باعث مذمت ہے ایسے معاہدوں کی کوئی حیثیت نہیں بلوچستان کے باشعور عوام کو موجودہ حکومت کی وقعت کا بخوبی اندازہ ہے کہ کن لوگوں نے انہیں اس منصب پر بٹھایا ہے عوامی مینڈیٹ تو درکنار کوئٹہ کے زرغون روڈ کے بعد ان کی حکومتی رٹ کا انہیں بخوبی علم ہے اب جا کر بیرون ملک بلوچستان کے قوم دولت کو بیچا جا رہا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت میں شامل جماعتیں اقدامات سے گریز نہیں کر رہے موجودہ حکومت قومی نہیں دھاندلی زدہ انتخابات کے ذریعے برسراقتدار آئی ہے بلوچستان میں اس سے پہلے سیندک پروجیکٹ کو اسی طرح ماضی کے حکمرانوں کے گروہی مفادات کیلئے قربان کر دیا جس کا آج تک کچھ پتہ نہ چل سکتا بلوچستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے سیندک پروجیکٹ میں چند فور کلاس کے ملازمین کو روزگار تو ملا لیکن سیندک جیسے پروجیکٹ کی جس طرح لوٹ مار جاری ہے بلوچستان کے عوام اس سے باخبر ہیں ہردور میں بلوچستان کے قومی مفادات کو ٹھیس پہنچایا جائے اقتدار میں آ کر بلوچستان کے عوام کی قومی دولت کے حفاظت کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے بلوچستان کے وسائل کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا گیا اس سے قبل بلوچستان وسائل کی لوٹ مار سیندک ‘ دراب ‘ دودر سمیت دیگر تیل و گیس کے ذخائر لوٹے گئے جعلی قیادت کو اسی لئے کامیاب کرایا گیا تاکہ اقتدار میں آ کر ریکوڈک و دیگر پروجیکٹس کا سودا کیا جائے حکمران نااہلی حکمرانی کو طول تو دے سکتے ہیں لیکن عوام کے اجتماعی مفادات و وسائل کی حفاظت نہیں کر سکتے بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی واضح کرنا چاہتی ہے کہ عوام کو اعتماد میں لئے گئے ریکوڈک پر کسی قسم کا معاہدہ قابل قبول نہیں اس کی شدید مذمت کی جائے گی بی این پی عوام پر واضح کرنا چاہتی ہے کہ حکمران ریکوڈک کا سودا کرنے جا رہے ہیں حکمران جماعت کہتی رہی کہ کوئی معاہدہ نہیں کیا جا رہا اب کک بیگز ‘ ذاتی مفادات کی خاطر جا کر ایسی کمپنی کے ساتھ حامی بھر لی گئی ہے کہ اس کمپنی نے کوڑیوں کے داموں ماضی کے حکمرانوں کے ساتھ معاہدہ کیا تھا اب دوبارہ ماضی کی غلطیوں کو دہرایا جا رہا ہے اب یہ کہا جا رہا کہ بلوچستان کے حصے میں 10فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے لیکن حقائق کو اب بھی چھپایا جا رہا ہے بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ پارٹی جلد ریکوڈک پر بلوچستان بچاؤ کے حوالے سے ترقی پسند ‘ روشن خیال ‘ جمہوری سیاسی قوتوں سے رابطہ کرتے ہوئے متحد ہو کر حکمرانوں کے سودا بازیوں کے خلاف بھرپور احتجاج کرے گی اور قانونی چارہ جوئی کرتے ہوئے جمہوری طریقے سے ہر فورم پر آواز بلند کرے گی –