|

وقتِ اشاعت :   April 3 – 2015

کوئٹہ ،اندرون بلوچستان : کوئٹہ سمیت بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں شدید بارش،کوئٹہ میں سڑکیں دریا کا منظر پیش کرتے رہے ،ٹریفک مکمل جام ،گندے نالوں اوربارش کا پانی گھروں کے اندر داخل ،سینکڑوں فیڈوں سے بجلی کی سپلائی معطل ،معمولات زندگی بری طرح متاثر ،اندرون بلوچستان شدید بارشوں کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب ہو گئے ،ضلع بولان کے علاقہ بالا ناڑی میں آسمانی بجلی گرنے سے دو افراد جا بحق ،اوستہ محمد اور چمن میں دیواریں مہندم ہونے سے ایک شخص جا بحق خواتین بچوں سمیت بارہ افراد زخمی ہو گئے سیلابی ریلے کی وجہ سے رابطہ سڑکیں ٹریفک کے لئے معطل ،دریائے ژوب میں طغیانی ،پنجگور ،ڈیرہ اللہ یار اور اوستہ محمد میں ژالہ باری سے گندم کی کھڑی فصلیں تباہ ،زمینداروں کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچا ،جبکہ مکران ڈویژن کے مختلف علاقوں میں مٹی کے طوفان نے معمولات زندگی کو بری طرح متاثر کیا، رات گئے تک کوئٹہ ،خضدار، پشین ، زیارت ، قلعہ عبداللہ ، مستونگ ، قلات ، مچھ ،سبی،اوستہ محمد ،ڈیرہ مراد جمالی ،چمن قلعہ عبداللہ ،خانوزئی ،زیارت قلعہ سیف اللہ، ژوب،نوشکی،تربت،جیونی میں بارش کا سلسلہ جاری تھا کوئٹہ سے اسٹاف رپورٹر کے مطابق جمعرات کو الصبح شروع ہونے والی بارش نے پورے علاقے کو جل تل کر دیا چوبیس گھنٹے سے بغیر کسی وقفے سے جاری بارش کے باعث کوئٹہ شہر کے تمام سڑکیں دریا کا منظر پیش کرنے لگے سالوں سے صفائی نہ ہونے والی گندے نالوں اور بارش کا پانی گھروں ،دکانوں ،مکانوں میں داخل ہو گئی جس کے وجہ سے لوگوں کو شدید پریشانی و مشکلات کا سامنا کرنا پڑا شدید بارش کی وجہ سے ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہو گئی گھنٹوں تک سڑکیں جام رہے اس کے علاوہ بجلی کی کئی فیڈرز ٹرپ کر گئے بند سیوریج لائنیں اور ناقص برساتی نالے وبال جان بن گئیں ، شہر کے وسطی اور نواحی علاقوں میں روٹ پر کھڑا پانی اور کیچڑ عوام کی صبر کا امتحان لیتا رہا ، بہت سے علاقوں میں راہ گزرتے لوگوں اور خاص کر خواتین ، بچوں اور بوڑھوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، فٹ پاتھوں پر لگے بجلی کے کھمبے بھی عوام کی سر پر لٹکتی تلوار کی مانند رہے ڈیرہ اللہ یار سے نامہ نگار کے مطابق یرہ اللہ یار اور اوستہ محمد میں گر ج چمک کے سا تھ موسلادھار بارش اور ژالہ باری وش رائس مل کی دیوار گرنے سے سات مزدور زخمی 3کی حالت نازک ،گندم کی کھڑی فصل کو شدید نقصان بارش کے باعث موسم خوشگوار جبکہ بجلی کا نظام درہم برہم تفصیلات کے مطابق :ڈیرہ اللہ یار اور اوستہ محمد میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش اور ژالہ باری ہوئی اوستہ محمد میں بارش کے باعث وش رائس مل کی دیوار گرنے سے خاتون سمیت 7سات افراد اکبر ،علی جان،غلام رسول،گاہی خان،عبدالعزیز،وزیر خان و دیگر زخمی ہوگئے زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد پہنچانے کے بعد مزید علاج کے لئے لاڑکانہ منتقل کیا گیا زخمیوں سے ایک جا بحق ہو گیا،اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر جان محمد جمالی اور پیپلز پارٹی کے مقامی رہنماء منظور شاہ نے ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی جن میں تین کی حالت نازک بتائی جارہی ہے زخمیوں کو فوری طور پر سول ہسپتال اوستہ محمد میں طبی امداد دی گئی دوسری جانب بارش اور ژالہ باری کے باعث گندم کی کھڑی فصل کو شدید نقصان پہنچا ڈیر ہ مراد جمالی سے نامہ نگا رکے مطابق جمعرات کے روز ڈیرہ مراد جمالی میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی جس کے باعث نشینی علاقے زیر آب آ گئے تا ہم بارش سے کسی قسم کی نقصان کی اطلاع نہیں ،مستونگ ،مچھ،قلات ،خضدار،نال،سوراب،تربت ،جیونی ،گوادرکے نامہ نگاراران کے مطابق ان علاقوں میں جمعرات کے روز بارش ہوئی اور پہاڑی و نشینی علاقے زیر آب آ گئے پنجگور سے نامہ نگار کے مطابق ایران اور دبئی کی جانب سے آنے والی مٹی کا طوفان نے مکران ڈویژن کے مختلف علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کے باعث معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو ئی ،اس کے علاوہ شہر اور گردنواح کے علاقوں میں بارش اور شدید ژالہ باری کی وجہ سے گندم کی کھڑی فصلوں کو شدید نقصان پہنچاچمن سے نامہ نگار کے مطابق جمعرات سے شروع ہونے والی بارش واقفے واقفے سے رات گئے تک جاری رہی اس دوران سیلابی پانی کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے مختلف علاقوں میں کچے مکانات کی دیوریں منہدم ہونے کی وجہ سے پانچ افراد زخمی ہو گئے جبکہ چمن سے ملحقہ علاقوں کو جانے والے رابطہ سڑکیں بھی ٹریفک کے لئے بند رہے زیارت سے نامہ نگار کے مطابق زیارت میں بھی بارش کا سلسلہ دن بھر جاری رہی اس دوران نشیبی علاقے زیر آب آ گئے اور ندی نالوں میں طغیانی کی وجہ سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئی ،ڈھاڈر سے نامہ نگار کے مطابق بالا ناڑی میں کے علاقہ گو ٹھ بخشی میں آسمانی بجلی گرنے سے دو افراد عبدالباقی اور راشد موقع پر جا بحق ہو گئے سبی سے نامہ نگار کے مطابق جمعرات کے روز سبی اور گردنواح کے علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہی بارش کے باعث موسم خوشگور ہوا ۔