|

وقتِ اشاعت :   April 5 – 2015

کوئٹہ: بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن نے اپنے اخباری بیا ن میں کہاکہ 03اپریل2015 کو فورسز نے لورالائی اور برخان کو محاصرہ میں لیکر آپریشن کا اغاز کردیا ہیں اِسی دوران فورسز نے لورالائی سے پانچ اور برخان سے چار افراد کو ماروائے عدالت گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ہے۔ 02اپریل2015کو نوشکی گُوبُرت سے چار افراد کی تشدد زدہ نعش برآمد ہوئی ہیں۔اِن میں سے 01کی شناخت نوشکی کے رہائشی محمد عامر جمالدین کے نام سے ہوئی ہے مقتول کو 05ماہ قبل اغوا کیا تھا۔دوسرے کی شناخت منگوچر کے رہائشی محمد قذافی کے نام سے ہوئی ہے۔ مقتول کو 2014اگست کو اغوا کیا تھا۔اِن میں سے 02افراد کی نعش کی شناخت نہ ہوسکی ۔01اپریل2015کوسندھ اور بلوچستان کے سرحدی علاقے پر واقع کند کوٹ کو بگٹی مہاجرین کے کیمپ کو محاصرہ میں لیکرچھاپہ مار کر 06 ماہ کی سیفل بنت شاہ بخش بگٹی ،ریفال ولد بچہ بگٹی،ڈیرھ سال لامہی بنت شاہ بخش بگٹی،حسینہ بنت شاہ بخش بگٹی،جانو بی بی ،بانکی بیوہ حسین بخش بگٹی،ناز گل بیوہ واحد بگٹی،ارصلہ ولد واحدبگٹی، ناز خاتون بیوہ زنگی بگٹی،صادق،ناصرولد زنگی بگٹی،موبی،فوزیہ بنت زنگی بگٹی،شانی بنت قیصر بگٹی،ساوہ گل بنت ارصلہ بگٹی،زیب گل بنت محمد حسین بگٹی،عنایت اللہ ولد اللہ داد بگٹی،رخسانہ ، فرزانہ بنت اللہ داد بگٹی اور زرین بنت ارصلہ بگٹی کو ماروائے عدالت گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ہیں۔علاوہ ازیں نصیرآباد ،آواران کے علاقے جھاوُ ،واجہ باغ سمیت اِس کے اردگرد کے تمام علاقوں کو فورسز نے محاصرہ میں لیکر آپریشن کا آغاز کردیا ہیں۔چادر و چار دیواری کی نقدس کو پامال کرتے ہوئے فورسز نے گھروں میں گھس کر خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بناکر زمینی و فضائی بمبارمنٹ کرکے سول آبادی کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہیں۔گھر گھر میں تلاشی کے غرض سے فورسز نے گھروں میں لوٹ مار کا سلسلہ بھی جاری رکھے ہوئے تھے۔اِسی دوران فورسز نے نصیرآباد سے 20اورآواران سے30 افراد کو ماروائے عدالت گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ہیں۔بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن نے اپنے اخباری بیان میں کہاکہ بلوچستان کے حالات کو مزید خراب کرنے میں تمام قانونی ادارے مکمل فورسز کے ساتھ تعاون کررہی ہیں۔فورسز نے بلوچستان کے تمام علاقوں کو پسماندہ کرنے کے لئے اپنی کاروائیوں میں تیزی لائی ہیں۔تاکہ عوام مجبور ہوکر نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوجائے۔کئی علاقوں پر حملہ کرکے خالی نہ کرانے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی ہیں۔ھم اقوام متحدہ،یورپی یونین ،ہیومن رائٹس واچ سمیت تمام انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان کی اِس سنگین حالات میں بلوچ عوام کے ساتھ عملی تعاون کریں۔اور تمام عالم میں اپنا حق بردار ہونے کا حق ادا کریں۔