یمن میں جنگ کی وجہ سے پھنس جانے والے پاکستانیوں کی بحفاظت وطن واپسی کے لیے کوششیں جاری ہیں اور اتوار کو مزید 134 پاکستانی صنعا سے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔
پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے کی پرواز پی کے 7006 اتوار کی شب اسلام آباد پہنچی اور اس پر پاکستانیوں کے علاوہ کینیڈا اور سوڈان کے بھی دو، دو شہری سوار تھے۔
یہ پی آئی اے کی تیسری پرواز ہے جو یمن میں محصور پاکستانیوں کو واپس لائی ہے۔
اس سے قبل پہلے یمن کے شہر الحدیدہ سے 503 اور پھر قریبی افریقی ملک جبوتی پہنچنے والے 176 پاکستانیوں کو دو پروازوں کے ذریعے واپس لایا جا چکا ہے۔
اس کے علاوہ مکلا سے پاکستانی بحریہ کا ایک جہاز غیر ملکیوں سمیت 150 پاکستانیوں کو لے کر واپس روانہ ہو چکا ہے جبکہ ایک اور بحری جہاز پیر کو الحدیدہ پہنچ رہا ہے جس کے ذریعے وہاں موجود 34 پاکستانیوں کی وطن واپسی عمل میں آئے گی۔
سنیچر کو پاکستان کے دفتر خارجہ نے بتایا تھا کہ یمن میں فضائی حملوں کے آغاز کے بعد سے اب تک 850 پاکستانیوں کو وہاں سے بحفاظت نکالا جا چکا ہے جبکہ وہاں پھنسے پاکستانیوں کی تعداد اب 210 کے لگ بھگ ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے وزیراعظم کے مشیر برائے امورِ خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ یمن کے بحران میں پاکستان کے کردار کے بارے میں حتمی فیصلہ پیر کو پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں کیا جائے گا۔
سرکاری ٹی وی کو انٹرویو میں مشیرِ برائے امور خارجہ نے کہا کہ پاکستان ہر ممکن کوشش کر رہا ہے کہ یمن کے بحران کا حل مذاکرات کے ذریعے تلاش کیا جائے اور تمام مشکلات کے باوجود فریقین کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔