|

وقتِ اشاعت :   April 8 – 2015

کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی زیرصدارت کیسکو اور زمیندار ایکشن کمیٹی کا اجلاس گذشتہ روز منعقد ہوا، اجلاس میں زرعی صارفین کو 8گھنٹے بجلی کی فراہمی، بلوں کی ادائیگی، زرعی ٹیوب ویلوں پر میٹروں کی تنصیب، ولٹیج کی کمی سمیت زرعی صارفین کو درپیش مشکلات کا جائزہ بھی لیا گیا، اس موقع پر صوبائی وزراء عبدالرحیم زیارتوال، سردار اسلم بزنجو، میر سرفراز بگٹی، صوبائی رکن اسمبلی سردار در محمد ناصر بھی موجود تھے، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کیسکو حکام کو ہدایت کی کہ زرعی صارفین کو بہتر ولٹیج کے ساتھ 8گھنٹے بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور غیر قانونی ٹیوب ویلز کو قانونی بنانے کے عمل کو بلا تاخیر مکمل کیا جائے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت زرعی صارفین سے بلوں کی ادائیگی میں کیسکو کو ہر قسم کا تعاون اور مدد فراہم کرے گی، انہوں نے کہا کہ کیسکو چند نادہندہ صارفین کی وجہ سے فیڈر کی بجلی منقطع کر کے پورے فیڈر کے صارفین کو سزا نہ دے بلکہ صرف نادہندگان کے خلاف کاروائی عمل میں لائے۔ جس کے لیے مقامی انتظامیہ کیسکو کے عملے کو تحفظ دینے کے لیے ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ کیسکو صوبے میں ایڈہاک ازم کے بجائے بجلی کی فراہمی اور بلوں کی وصولی کے لیے باقاعدہ اور جامعہ نظام وضع کرے اور ادارے کے بدعنوان عناصر کے خلاف احتساب کا موثر عمل بھی شروع کرے۔ اجلاس میں غیر قانونی زرعی کنکنشن کو ریگولر ، زرعی میٹروں کی تنصیب، بلوں کی ادائیگی، بجلی کی منصفانہ تقسیم اور بجلی کے لوڈ کو جانچنے کے لیے تمام اضلاع میں چیئرمین ضلع کونسل/میئر/چیئرمین میونسپل کمیٹی ، ڈپٹی کمشنرز اور زمیندار ایکشن کمیٹی کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹیاں قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اس موقع پر زمیندار ایکشن کمیٹی کے نمائندوں نے 15سالوں سے زیر التواء ڈیرہ غازی خان ، لورالائی، دادو خضدار ٹرانسمیشن لائنوں کی تکمیل، 15ہزار غیر قانونی زرعی کنکشنوں کو ریگولر کرنے اور صوبائی حکومت کی جانب سے مزید اربوں روپے زرعی سبسڈی کی مد میں دینے پر صوبائی حکومت اور بالخصوص وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی کاوشوں اور اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ موجودہ حکومت زمینداروں اور زرعی شعبے کی ترقی کے لیے جو اقدامات اٹھا چکی ہے وہ تاریخ میں سنہرے الفاظ میں یاد رکھے جائیں گے۔دریں اثناء وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے رواں سال کو کاشتکاروں، مالداروں اور ماہی گیروں کا سال قرار دے دیا ہے، مذکورہ شعبوں کی ترقی سے ہی صوبے سے غربت اور پسماندگی کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے زمیندار ایکشن کمیٹی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر صوبائی وزراء عبدالرحیم زیارتوال، سردار اسلم بزنجو، میر سرفراز بگٹی، صوبائی رکن اسمبلی سردار در محمد ناصر بھی موجود تھے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت مذکورہ شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد میں شعور و آگہی کے لیے زراعت ، ماہی گیری اور مال مویشی کے شعبے سے وابستہ ماہرین کا کوئٹہ میں کنونشن منعقد کریگی، جس میں تمام اضلاع کے پروگریسو فارمرز شرکت کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کو زیر زمین پانی کی مسلسل کمی کا سامنا ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ پانی کے کم سے کم استعمال اور اجناس و پھلوں کی زیادہ سے زیادہ پیداوار کے لیے دور حاضر کے جدید سائنسی تقاضوں کے مطابق کاشتکاروں کی استعداد کار میں اضافہ کر کے انہیں جدید زراعت سے متعلق شعور اور آگہی دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی بڑے آبادی کا انحصار لائیو اسٹاک سے وابستہ ہے، مالداری کے شعبے کی ترقی کے لیے بھی حکومت مالداروں کی رہنمائی اور مال مویشی کی بہتر افزائش کے لیے بھی اقدامات اٹھائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ماہی گیروں کی تربیت، مچھلی کے لیے مارکیٹنگ اور بین الاقوامی معیار کے مطابق مچھلیوں کی پیکنگ اور زیادہ سے زیادہ پیداوار ، فارمینگ اور افزائش کے لیے ماہی گیری کے شعبے پر خصوصی توجہ دی جائیگی، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مذکورہ شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی بہتر رہنمائی، استعداد کار میں اضافے اور انہیں جدید تقاضوں سے استفادہ حاصل کرنے کی شعور و آگہی مہم سے نہ صرف بلوچستان سے غربت و پسماندگی کا خاتمہ ہوگا، صوبہ اور ملک اجناس، پھلوں، گوشت میں خود کفیل ہوگا بلکہ ان کی برآمدت سے خطیر زرمبادلہ بھی حاصل ہوگا، انہوں نے کہا کہ مذکورہ شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، نجی شعبے کو بھی آگے آکر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ صوبے میں آسٹریلیا کے تعاون سے اون کی کٹائی اور معیاری پروسیسنگ و پیکنگ کے لیے دو منصوبے بھی شروع کئے جائیں گے۔ جبکہ قدرتی چراہ گاہوں کی بحالی کے لیے بھی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ شعبوں کی ترقی کے لیے وفاقی حکومت نے بھی ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ زمیندار ، ماہی گیر اور مالداروں کی تجاویز بھی لی جائیں گی اور بہتر نتائج اور کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کاشتکاروں ماہی گیروں اور مالداروں کو انعامات بھی دئیے جائیں گے۔