|

وقتِ اشاعت :   April 9 – 2015

کوئٹہ:  نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یاسین بلوچ نے کہا ہے کہ قومی حقوق کے حصول ساحل ووسائل کی حفاظت اور اس پر حق حاکمیت کے حصول تک جدوجہد آخری سانس تک جاری رہے گی مشکل حالات میں حکومت کرنے کا مقصد بھی عوام کی خدمت اور بلوچستان کو سیاسی ‘ سماجی معاشی ترقی دلانا تھا ہم شعودی بنیادوں اور علم کی روشنی سے بلوچستان کی عوام کا مستقبل محفوظ بنائیں گے ہماری پوری کوشش ہے کہ بلوچستان میں تعلیمی انقلاب لائیں جس کیلئے ہماری حکومت نے تعلیمی بجٹ کو بڑھایا اور پہلی فرصت میں میڈیکل کالجوں اور یونیورسٹیوں کا قیام عمل میں لایا جس سے تعلیم اور صحت کے شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں رونما ہونگی جس سے بلوچستان کی عوام فیضیاب ہوگی اس کے علاوہ ہماری پارٹی نے تعلیمی حصول کیلئے شعور اجاگر کرنے میں اپنا سیاسی و سماجی کردار ادا کررہی ہے تعلیم کے علاوہ صحت کے شعبہ کو بھی بہتر بنایاجارہا ہے جس میں کافی حد تک حکومت کوکامیابی حاصل ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ یہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ ہم قومی مفادات پر سودی بازی کریں گے کیونکہ ہمارے اکابرین نے ہماری سیاسی پرورش ایسے کی کہ ہم قومی مفادات پر مٹ تو سکتے ہیں مگر بک نہیں سکتے یہی وجہ ہے کہ آج وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور ان کی ٹیم جس دانشمندی کیساتھ ریکوڈک اور دیگر قومی وسائل کی حفاظت کررہے ہیں وہ قابل تعریف ہے ہم بلوچستان کے وسائل پر پہلا حق بلوچ اور بلوچستان کی عوام کا سمجھتے ہیں جس کیلئے ہم ہر وہ اقدام اٹھائیں گے جو ہماری سیاست کا حصہ ہے انہوں نے کہا کہ اس سے قبل حکومت نے جس بے دردی کیساتھ ہمارے وسائل کا سودا کیا وہ بھی بلوچستان کی عوام کے سامنے ہے مگر موجودہ حکومت کسی کو یہ اجازت اب نہیں دے گی کہ وہ قومی مفادات کے برعکس قومی وسائل کی بندربانٹ کرے عوام کے بنیادی حقوق کو پامال کرے کیونکہ موجودہ حکومت عوام سے ہے اور ہم عوام کے جواب دے ہیں اس لئے حکومت تمام اشوز پر عوام کو اعتماد میں لے گی اور کسی کو اجازت نہیں دے گی کہ وہ بلوچستان کی عوام کا استحصال کرے کیونکہ بلوچ اور بلوچستان کی عوام کے مفادات ہمیں عزیز ہیں ہم ملک کی محکوم اور بدحال عوام کو ان کے حقوق دلا کر اپنی سیاسی ذمہ داریاں نبھائیں گے اور ہر اس فلور پر عوام کیلئے آواز اٹھائیں گے جہاں ہمیں موقع ملے گا اور ہماری سیاست کا محور عوام ہے ہم چاہتے ہیں کہ ملک سے ناانصافی اور لاقانونیت غیر منصفانہ رویوں کا خاتمہ ہو اور ملک میں برابری کی بنیاد پر تمام اقوام کو ان کے حقوق میسر ہوں جو ان کا بنیادی حق ہے انہوں نے کہا کہ ہماری طویل سیاسی جدوجہد کا مقصد ہی یہ ہے کہ ایک ایسا معاشرہ تشکیل دیا جائے جس میں تمام اقوام کو حقوق حاصل ہوں جہاں قانون کا بول بالا ہو جہاں کرپشن سے پاک ادارے ہوں اور بلوچستان کے وسائل یہاں کی عوام پر خرچ ہوں اسی طرح دیگر صوبے بھی اپنے اپنے وسائل پر بااختیار ہوں تاکہ قوموں کے درمیان باہمی رواداری اور اتفاق پیدا ہو تاکہ ملکر غربت ‘جہالت اور پسماندگی کو ختم کرکے صوبہ بلوچستان اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جاسکے۔