|

وقتِ اشاعت :   April 10 – 2015

کوئٹہ: (بی ایس او آزاد کے مرکزی ترجمان نے مشکے، جھاؤ، اور قلات و نوشکی کے مختلف میں ہونے والے آپریشن کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے فورسز اپنی غیر فطری وجود کو برقرار رکھنے اور بلوچ قومی وسائل کا لوٹ مار جاری رکھنے کی غرض سے بلوچ نسل کشی کی کاروائیوں میں شدت لا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کو بلوچستان تک پھیلانے کے اعلان کے بعد پہلے سے جاری اس طرح کی کاروائیوں میں مزید شدت لائی جارہی ہے۔ قلات ونوشکی کے مختلف علاقوں کا محاصرہ، مشکے میں گھروں میں لوٹ مار و جلانے سمیت سینکڑوں فرزندان کا اغواء اور جھاؤ میں بلوچ عوام کو تشدد کا نشانہ بنا کر انہیں زخمی کرنا اس سلسلے کی کڑیاں ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ریاستی ادارے خوف کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر کے بلوچ عوام کو تحریک کی حمایت سے دستبردار کرنے کی ناکام کوششیں کررہی ہیں۔گزشتہ روز جھاؤ میں بلوچ عوام کو آزادی پسندوں کی حمایت کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا ریاستی بوکھلاہٹ و شکست خوردگی کو واضح کرتی ہے۔ بلوچ عوام اپنی تاریخی قومی شناخت و جغرافیہ کی دفاع کے لئے کسی دھمکی کے سامنے جھکنے کے بجائے مرنے کو ترجیح دیں گے۔انہوں نے کہا کہ بلوچ نسل کشی کے ساتھ ساتھ فورسز بلوچ مزدوروں کا معاشی قتل عام کرنے کے لئے کھڑی فصلوں و باربرداری کے لئے استعمال ہونے والی جانوروں کو نقصان پہنچارہے ہیں جو کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں۔ انسانی حقوق کے عالمی اداروں کی خاموشی و اس حوالے بروقت توجہ نہ دینا کسی بھی بڑے انسانی بحران کو جنم دینے کا سبب بن سکتا ہے۔ ترجمان نے میڈیا و انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو بلوچستان کی جانب متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ بلوچستان میں ہونے والی ریاستی مظالم کے خلاف آواز اُٹھا کر اپنی پیشہ ورانہ زمہ داریاں ادا کریں۔ کیونکہ ان کی خاموشی ریاستی اداروں کی جانب سے بلوچ عوام پر ہونے والی جبر کو جاری رکھنے کا سبب بن رہا ہے۔