کوئٹہ: تربت کے علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے کیمپ پر فائرنگ کرکے 20مزدوروں کو ہلاک جبکہ 3کو زخمی کردیا۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ اور ہفتہ کی د رمیانی شب تربت کے علاقے گگ دان میں ندی پر زیر تعمیر پل پر کام کرنے والے مزدوروں کے کیمپ پر اچانک نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 20مزدور موقع پر ہی جاں بحق جبکہ 3زخمی ہوگئے ہلاک ہونے والوں میں صبداد، مجید،ماجنا،کالا،محمد ایوب،محمد اسلم ،نیلے منٹو،محمد رانا،عبدالرحمان ،محمد فاروق ،حاجی محمد دین ،عاشق حسین ، اللہ ڈنہ، ممتاز، بہاول، ارشاد، فقیرا، افضل ، ساجد،طاہر زمان جبکہ زخمیوں میں محمداشرف ،اللہ ڈنہ،ملک سونا شامل ہیں نعشوں اورزخمیوں کو فوری طورپر مقامی ہسپتال پہنچادیا گیا ہلاک ہونے والے 14مزدوروں کا تعلق پنجاب کے علاقے صادق آباد اور 4کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔نعشوں کو آبائی علاقے روانہ کرنے کیلئے کوئٹہ سے ہیلی کاپٹر تربت پہنچ گئے ہیں جہاں سے نعشوں کو صادق آباد اور حیدرآبادروانہ کیا جائے گا۔کمشنرمکران ڈویژن پسندخان نے بتایا کہ دہشت گردی کے واقعہ میں زخمی ہونے والے افراد کی حالت خطرے سے باہرہے ۔انہوں نے کہا کہ مزدوروں کی سیکورٹی پر 8اہلکار تعینات تھے اس دوران فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا تاہم حملہ آوروں کی تعداد بہت زیادہ تھی واقعہ کے بعد علاقے میں موجود تمام چوکیوں اور ناکہ جات پرسیکورٹی سخت کردگئی ہے اور حملہ آوروں کو تلاش کیا جارہا ہے۔
بلوچستان لبریشن فرنٹ نے تربت واقعہ کی ذمہ داری قبول کرلی
کوئٹہ: بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان مریدبلوچ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ شپ کیچ،گوگدان میں ایف ڈبلیو او،کنسٹریکشن کمپنی کی کیمپ پر سرمچاروں نے حملہ کیا،وہاں موجود 20 کے قریب افراد ہلاک کچھ کو زخمی ہوئے۔یہ بات انہوں نے ہفتہ کونامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون پراین این آئی کو بتائی۔ ترجمان نے کہا کہ ایف ڈبلیواوعسکری ایک کنسٹریکشن کمپنی ہے،جیو اقتصادی راہداری کے نام پر گوادر تا کاشغر ایک روڈ بنایا جا رہا ہے یہ روڈ ایک سامراجی منصوبہ ہے،پاکستان اور اسکا پاٹنر چین مل کر بلوچ وطن خصوصا ساحل،بحر بلوچ کو خطے میں اپنی سامراجی استحصال مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں،گہرام بلوچ نے کہا کہ ایک طرف سیکورٹی فورسز مقبوضہ بلوچستان میں بلوچ عوام کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کاروائی کر رہی ہے،بلوچ دیہاتوں پر بمباری گھروں کو نذر آتش کرنا،شہریوں کو قتل کرنا اوراُٹھا کر غائب کرنا سیکورٹی فورسز کی مقبوضہ بلوچستان میں معمول کی کاروائیاں بن چکی ہیں،اس مجوزہ روڈ کے ارد گرد آباد دیہاتوں کو سیکورٹی فورسز زبردستی منہدم کرکے بلوچ عوام کو نقل مکانی پر مجبور کر رہی ہے، بلوچ عوام ترقی کے نام پر ایسی سامراجی منصوبوں کی کسی کو اجازت نہیں دے سکتے،ہم ایک مرتبہ پھر سندھی،سرائیکی،پختون خواہ کے عوام کو بتا دیتے ہیں کہ اپنی جوانی کو پاکستان کے سامراجی منصوبوں کے بھینٹ چڑھنے کے لیے ایف ڈبلیواو سمیت کسی بھی کنسٹرکیشن کمپنیوں میں کام کرنے کے لیے بلوچستان نہ بھیجیں،اس لیے کہ بلوچ قابض ریاست سے اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہی ہے ۔