|

وقتِ اشاعت :   April 11 – 2015

کوئٹہ(پ ر) بی ایس او آزاد پروم زون آرگنائزنگ باڈی اجلاس زیر صدارت زونل صدر منعقد ہوا۔ اجلاس کے مہمان خاص بی ایس او آزاد کے مرکزی جونیئروائس چئیرمین کمال بلوچ تھے۔ اجلاس میں مرکزی سرکُلر، سابقہ کارکردگی رپورٹ، تنظیمی امور، سیاسی صورتحال، تنقیدی نشست اور آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے زیربحث رہے۔ دنیا بھر کے قومی آزادی کی شہدا کے یاد میں دو منٹ کی خاموشی کے بعد اجلاس کا باقاعدگی سے آغاز ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمال بلوچ نے کہا کہ بلوچ نوجوانوں کو سیاست سے دور رکھنے کی کوششوں میں جس طرح 1967 کے بعد سے مقامی سردار بھی ریاستی سازشوں کا حصہ بنے ہوئے تھے، آج وہ بلوچ عوام میں اپنا اعتماد و سیاسی حیثیت کھو بیٹھے ہیں۔ ریاستی ادارے اپنی سازشوں کو جاری رکھنے اور بلوچ نوجوانوں کو سیاسی تعلیم سے دور رکھنے کے لئے آج بھی مختلف طریقوں سے بی ایس او آزاد کے خلاف پروپگنڈوں و طاقت کے استعمال میں مصروف ہیں۔ لیکن شعوری بنیادوں پر ہونے والی جدوجہد ، اور اس جدوجہد میں شامل سیاسی کارکنان کسی سردار یا ریاست کی مرضی کے مطابق نہیں بلکہ اپنے قومی مفادات کو مدنظر رکھ کر اس جدوجہد میں شامل ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ اس بات کا گواہ ہے کہ جس طرح بی ایس او کے خلاف سازشیں کرنے والے آج اپنی گرتی ساکھ اور عوام میں عدم قبولیت کی وجہ سے گوشہ نشین ہو چکے ہیں۔ اسی طرح بی ایس او کے خلاف آج سازشیں کرنے والے بھی عوامی سیلاب سے بچ نہیں سکیں گے۔ کمال بلوچ نے کہا کہ نوجوان اپنے ارادوں میں مضبوطی اور اپنی سیاسی صلاحیتوں میں اضافے کے لئے اپنی انفرادی و اجتماعی تربیت پر زور دیں، کیوں کہ تحاریک کے سامنے آنے والی مشکلات پر قابو پانے کے لئے ضروری ہے کہ نوجوان سیاسی حوالے سے پختہ ہوں۔ سیاسی صورت حال کے ایجنڈے پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں سے بلوچ خطہ بھی متاثر ہو رہا ہے۔ یہاں پر عالمی قوتوں کی سرمایہ کاری اور بلوچ قومی تحریک کے اندر اپنے نمائندے بھیجنے کی کوششیں تحریک کے لئے مستقبل میں چیلنج ثابت ہو سکتے ہیں۔ جبکہ بی این پی مینگل و نیشنل پارٹی کے نمائندے بلوچستان میں اپنے ووٹ و الیکشن اور ریاستی پالیسیوں کی مضبوطی کے لئے قومی تحریک کے خلاف کام کررہے ہیں۔ حکمران بلوچستان میں قتل عام ، اور اساتذہ کی اغواء و شہادتوں میں براہ راست ملوث ہے۔ اس طرح کی تمام اندرونی و بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ضروری ہے کہ نوجوان سیاسی حوالے سے خود کو متحرک رکھیں۔ تاکہ کسی بھی سازش کو ناکام بنا کر قومی تحریک کے سامنے حائل رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔ اجلاس میں تنقیدی نشست و آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈوں پر مباحثہ کے بعد نئی زونل آرگنائزنگ باڈی تشکیل دی گئی۔