کوئٹہ : وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ ریکوڈک منصوبہ کا معاملہ تاحال عالمی ثالثی عدالت میں زیر سماعت ہے، مقدمے کا قانونی طور پر صوبائی اور وفاقی حکومت بھرپور دفاع کر رہی ہے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالتے ہی واضح کر دیا تھا کہ ریکوڈک بلوچستان کے عوام اور ہماری آنے والی نسلوں کی امانت اور مستقبل ہے، اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ نے ریکوڈک منصوبے سے متعلق اسمبلی فلور، مختلف فورمز اور میڈیا میں بار بار یہ وضاحت کرتے رہے ہیں کہ ریکوڈک تو بلوچستان کا روشن معاشی مستقبل ہے، وہ صوبے کا ایک پتھر بھی فروخت کرنے کو گناہ عظیم سمجھتے ہیں، لیکن اس کے باوجود صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع اپنے سیاسی مقاصد کے لیے بار بار اخبارات میں وزیر اعلیٰ کے خلاف من گھڑت ، بے بنیاد الزامات لگانے اور بہتان تراشی کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان اور صوبائی حکومت کی سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی دانستہ اور شعوری کوشش کرتے رہے ہیں۔ مسلسل ہرزہ سرائی، بہتان بازی، الزام تراشی اور بے بنیاد الزامات لگانے کے خلاف وزیر اعلیٰ نے مولانا عبدالواسع کے خلاف عدالت عالیہ میں ہرجانہ کا دعویٰ دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ترجمان نے کہا کہ اب مولانا عبدالواسع کو ریکوڈک سے متعلق تمام الزامات اور دعوؤں کو عدالت عالیہ میں ثابت کرنا ہوگا یا ہرجانہ ادا کرنا پڑے گا، ترجمان نے کہا کہ مولانا عبدالواسع کے الزامات سے نہ صرف وزیر اعلیٰ کی ساکھ متاثر ہوئی ہے بلکہ انہیں ذہنی اذیت بھی پہنچائی گئی ہے ۔