نوشکی: کلی محمدحسنی اور کلی جمال آباد میں فورسز اور انتظامیہ کے جانب سے سینکڑوں مکانات اور دیواروں کو مسمار کرنے کے خلاف بی این پی، انجمن تاجران، قبائل اور آل پارٹیز کے کال پرشہر میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال رہی ، ہڑتال کے باعث سرکاری ونجی بنک، موبائل فرنچائز آفس، مارکیٹیں اور تجارتی مراکز بندرہنے سے عوام کوسخت مشکلات کا سامنارہی جبکہ دوسری جانب قبائل اور متاثرین کی جانب سے میر گل خان نصیر چوک پراحتجاجی مظاہرہ کی گئی اس موقع پر ایم پی اے اور نوشکی انتظامیہ آفیسران کے خلاف شدید نعرہ بازی کی گئی، احتجاجی مظاہرے سے بی این پی کے رہنماء میر خورشید جمالدینی، قبائلی رہنماؤں،میر زکریا جمالدینی ،عبدالسلام ماندائی ، میر بالاچ خان جمالدینی اور ماسٹر رشید مینگل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی نمائندے کے ایماء پر جمالدینی اور ماندائی قبائل کے اراضیات کو مسمار کی گئی ہے جو قابل مذمت اقدام ہے، غریب لوگوں کے سینکڑوں مکانات اور دیواروں کو فورسزنے گراکر کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور کردیا ہے، جن کی کروڑوں روپے کے نقصانات ہوئے ہیں نوشکی انتظامیہ غریب لوگوں کو معاوضہ دے بصورت دیگراحتجاج کا سلسلہ وسیع کیا جائے گا،انھوں نے کہاکہ ایک سازش کے تحت باہر کے ڈپٹی کمشنر کو نوشکی میں تعینات کرکے لوگوں کے بستیوں پر حملہ آور ہوئے ہیں، یہ آپریشن صرف کلی محمدحسنی اور کلی جمال آباد نہیں اس کے بعد دوسرے کلیوں پر بھی اثر انداز ہوگی، نوشکی کے عوام لاوارث نہیں، کہ وہ غریب عوام کو نقصان پہنچائے۔