|

وقتِ اشاعت :   April 20 – 2015

کوئٹہ: صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ نے کہا ہے کہ خسرہ ایک وائرس سے پھیلنے والی بیماری ہے جوکہ بچوں پر جلدی اثرانداز ہوتی ہے جن بچوں کی قوت مدافعت کم یا کمزور ہوتی ہے اس میں جلدی حملہ کرتی ہے والدین اپنے معصوم بچوں کو خسرے سے بچانے کیلئے محکمہ صحت کی جانب سے جاری مہم کے دوران خسرے سے بچاؤ کے ٹیکے ضرور لگوائیں ۔یہ بات انہوں نے اتوار کو کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں جاری خسرہ مہم کی چیکنگ کے دوران صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ میر رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ ایک سروے کے مطابق پاکستان میں روزانہ 57سے 60بچے خسرے کی وجہ سے مرتے ہیں اورسالانہ 22000بچے خسرے سے ہلاک ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خسرہ ایک بچے پر بہت جلد حملہ کرتا ہے حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام ای پی آئی میں خسرہ سے بچاؤ کی ویکسین بچے کی عمر 9مہینے پورے ہونے پر پہلا ٹیکہ لگایا جاتا ہے اور دوسرا ٹیکہ 15ماہ کی عمر میں لگایا جاتا ہے مگر معاشرے میں لوگوں میں آگاہی اور شعور بہت کم ہے اس لئے حکومت بلوچستان اور عالمی ادارہ صحت نے پورے پاکستان میں خسرہ مہم چلانے کا پروگرام بانیا صوبہ پنجاب ،سندھ اور خیبر پختونخوامیں مہم 2014میں چلائی گئی ہے جس میں 3کروڑ س96لاکھ بچوں کو خسرہ سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے گئے اور اب بلوچستان میں 13اپریل سے 25اپریل تک یہ مہم شروع ہوچکی ہے جس میں 6ماہ سے لیکر10سال تک کے بچوں کو خسرے سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے جائیں گے جس میں ایک اندازے کے مطابق 35لاکھ سے زائد بچوں کو ویکسین لگائی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پورے بلوچستان میں 6دن کی مہم کے دوران 18لصاکھ بچوں کو ویکسین لگائی جاچکی ہے لوگوں کی بھر پور دلچسپی اورعوام کی حمایت سے خسرہ سے بچاؤ کی ویکسین لگانے والی ٹیمیں اپنا ہدف 12روزہ مہم میں پورا کریگی ۔صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ نے عوام ، والدین ، اساتذہ کرام ، علماء کرام سے اپیل کی کہ وہ بچوں کو ویکسین لگاکر ایک باشعور شہری ہونے کا ثبوت دیں حکومت بلوچستان اور ای پی آئی پروگرام تمام والدین کی شکر گزار ہے جن والدین نے اپنے بچوں کو خسرے سے بچاؤ کی ویکسین لگائی ہے ۔