کوئٹہ : بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے پاکستانی ریاست کی جانب سے بربریت کی نئی مثالیں قائم کرنے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی کارکنوں کی عزیز و اقارب کو ہراساں کر نا یا شہدا ء کے رشتہ داروں کو دھمکیاں دینا بزدلانہ فعل ہے ۔ شہداء کے گھر و مقبروں کو مسمار کرنا انکی طالبان ہونے کی واضح نشانی و ثبوت ہے۔ شہید کچکول ، شہید جمیل و کئی شہیدوں کے مقبروں کو مسمار کرنے کے بعد آج بی این ایم کے شہید سربراہ واجہ غلام محمدبلوچ کے گھر پر حملہ اور انکی بیوہ و بی این ایم کے رہبر بانک سلمیٰ بلوچ کو دھمکی دینا ریاستی بوکھلاہٹ کی نشانی ہے۔ ایسے غیر انسانی ، غیر اسلامی و غیر اخلاقی اعمال سے بلوچ جہد آزادی کو دبایا نہیں جا سکتا۔ مرکزی ترجمان نے مزید کہا کہ کچھ عناصر ایک عرصے سے بلوچ جہد و جہد کاروں کے خلاف سوشل و پرنٹ میں سرگرمیاں کر رہے ہیں،جس کا ذکر ہم پہلے بھی کر چکے ہیں اور واضح کر چکے ہیں ہم اپنی پالیسی و تشہیر اپنے بیانات یا جدید دور و ضرورت کے مطابق سوشل میڈیا میں حقیقی جہد کاروں کے حقیقی ناموں سے بلوچ جہد آزادی کو دنیا میں منوانے کیلئے کوشاں ہیں ۔جبکہ اس حوالے سے سوشل میڈیا میں بی این ایم کے اکاؤنٹ ہی ہماری تشہیر کا بہترین ذریعہ ہیں ۔ہمارے مرکزی کمیٹی و بعض کارکنوں کے نام حالات کے مطابق صیغہ راز میں رکھے گئے ہیں تاکہ وہ اور انکے رشتہ داروں کی زندگیاں درندہ دشمن سے محفوظ رہ سکیں مگر کچھ دنوں سے چند عناصر بلوچ جہد کاروں کی ناموں کو سوشل میڈیا کی زینت بنا کر اُن کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر سرکاری ایجنٹ کا کام کر رہے ہیں ،یقیناًایسے عناصر بلوچ جہد کے دشمن ہیں اور قابض ریاست کا ساتھ دے رہے ہیں۔ان کی ان گھناؤنی حرکت و نیّت سے آج ہماری باتیں سچ ثابت ہورہی ہیں ۔ بلوچ جہد کاربلوچستان سے باہر دنیا کے ہر کونے میں موجود ہیں اور اپنا فرض شائستگی سے نبھا رہے ہیں ، ایسے میں بلوچ جہد کے خلاف سرگرم عناصر جہد کاروں کو نقصان دینے کے درپے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ان کے کر دھرتا اپنی ذاتی بغض و انا کو بالائے طاق رکھ کر اپنے پیروکاروں کو بلوچ جہد کاروں کی نام و راز فاشی کے بجائے دشمن کی صفوں ومخبروں کے نام فاش کرنے کی احکامات دیں ، یہی حقیقی جہدو بلوچ قوم کے مفاد میں ہے۔ ایسے میں بلوچ دانشوروں کا فرض بنتا ہے کہ وہ اپنی تحریروں میں ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی کریں۔ ہم بلوچ قوم سے بھی توقع رکھتے ہیں کہ وہ ان اعمال کو پرک کر بلوچ دشمن عناصر کی چالوں کو سمجھ کر ان عناصر سے اجتناب کرکے حقیقی جہد کاروں کا ساتھ دیتی رہے گی ۔