|

وقتِ اشاعت :   April 26 – 2015

کوئٹہ: بلوچستان میں سترہ سال بعد ہونے والے کنٹونمنٹ بورڈز کے بلدیاتی انتخابات میں آزاد امیدواروں نے میدان مار لیا۔ 9 میں سے سات جنرل نشستوں پر آزاد امیدوار جبکہ حکمران جماعت مسلم لیگ ن کو صرف ایک نشست ملی۔ دوکامیاب آزاد امیدوارپشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے حمایت یافتہ ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق بلوچستان میں تین کنٹونمنٹ بورڈز کی نو نشستیں ہیں ۔ ژوب کنٹونمنٹ بورڈ کی دونوں نشستوں پر آزاد امیدوار فتح محمد اورجمعہ خان بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں جبکہ کوئٹہ کی پانچ نشستوں اور لورالائی کنٹونمنٹ بورڈ کی دو جنرل نشستوں کیلئے پولنگ ہوئی۔ پولنگ کا عمل صبح آٹھ سے شام پانچ بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہا۔ کوئٹہ میں پچیس ہزار ووٹرز کیلئے اکیس پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے تھے۔ خواتین کے آٹھ، مردوں کے آٹھ اور پانچ مشترکہ پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے تھے ۔ کوئٹہ چھاؤنی کے باہر قائم کئے گئے پولنگ اسٹیشنز پر ٹرن آؤٹ کم رہا تاہم کوئٹہ چھاؤنی کے اندر اور مری آباد سے ملحقہ علاقوں میں ٹرن آؤٹ زیادہ رہا۔ پولنگ کے دوران سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ پاک فوج کے علاوہ ایف سی اور پولیس کے سینکڑوں اہلکار پولنگ اسٹیشنز پر تعینات کئے گئے تھے۔موبائل فون پولنگ اسٹیشنز کے اندر لے جانے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ صوبائی الیکشن کمشنر سید سلطان بایزید اور پاک فوج کے جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل آفتاب نے مختلف پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کرکے سیکورٹی انتظامات اور پولنگ کے عمل کا جائزہ لیا اور اطمینان کا اظہار کیا۔ پانچ بجے کے بعد ووٹوں کی گنتی کی گئی۔ غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق کوئٹہ کی پانچ میں سے چار نشست پر آزاد امیدواروں محمد عامر، مبین خلجی، کاظم علی، عبدالقادر کو کامیابی ملی۔ ایک نشست پر مسلم لیگ ن کے محمد اسلم کرد کامیاب ہوئے ملک بھر کے 42کنٹونمنٹ بورڈز میں 17سال بعدبلدیاتی انتخابات کا مرحلہ کامیابی اور پر امن طریقے سے مکمل ہو گیا، پولنگ کے موقع پرپولنگ کے موقع پرسیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے تھے ، پاک فوج کے 12400 جوان تعینات رہے، پولنگ کے باعث شہر اور کینٹ کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کی گئی تھی،بیشتر پولنگ سٹیشنوں پر پولنگ مکمل طورپر پرامن ہوئی تاہم بعض مقامات پر لڑائی جھگڑوں کے اکا دکا واقعات پیش آئے ،واہ کینٹ وارڈ نمبر 9 اور ٹیکسلا وارڈ نمبر 1 میں پی ٹی آئی اور (ن) لیگ کے کارکنوں میں تصادم ہوا جبکہ سیالکوٹ میں وارڈ نمبر 1میں وزیر دفاع خواجہ آصف کی آمد پر پولنگ اسٹیشن پر تحریک انصاف اور (ن) لیگ کے کارکنوں کے درمیان تصادم ،شدید نعرے بازی و دھکم پیل کے باعث ایک شخص زخمی ہو گیا، پی ٹی آئی کے کارکنان کی خواجہ آصف کی گاڑی کو گھیرے میں لیکر شدیدنعرے بازی ، لیگی کارکنوں کی جانب سے جوتے پھینکے گئے۔ تفصیلات کے ملک بھر کے 42کنٹونمنٹ بورڈز کے 199 حلقوں میں پولنگ ہوئی،جن میں 1151امیدوار مدمقابل تھے، پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5بجے تک بلاتعطل جاری رہی، ملک بھر کے کنٹونمنٹ بورڈز میں 1225پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے تھے، انتخابات میں 18لاکھ سے زائد ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ، واہ کینٹ وارڈ نمبر 9 اور ٹیکسلا وارڈ نمبر 1 میں پی ٹی آئی اور (ن) لیگ کے کارکنوں میں تصادم بھی ہوا جبکہ سیالکوٹ میں وارڈ نمبر 1میں وزیر دفاع خواجہ آصف کی آمد پر پولنگ اسٹیشن پر پی ٹی آئی کے کارکن آمنے سامنے آ گئے، دونوں جانب سے شدید نعرے بازی و دھکم پیل کی گئی، جس سے ایک شخص زخمی ہو گیا، پی ٹی آئی کے کارکنان نے خواجہ آصف کی گاڑی کو گھیرے میں لے لیا اور ’’گو خواجہ گو‘‘ کے نعرے لگائے، جس پر لیگی کارکنوں کی جانب سے پی ٹی آئی کے کارکنوں پر جوتے بھی پھینکے گئے