|

وقتِ اشاعت :   April 30 – 2015

پنجگور: بلوچ اسٹو ڈنٹس آرگنا ئزیشن کے زیر اہتمام شہید فدا بلوچ کی ستائسویں برسی قومی جذبے سے منایا جائیگا۔اور مرکزی تعزیتی جلسہ عام شہید حمید بلوچ آڈیٹوریم ڈگری کالج کوئٹہ میں صبح دس بجے منعقد ہوگی ۔جس سے بی ایس او اور بی این پی کے مرکزی قائدین شہید کی قربانی پر روشنی ڈالیں گے۔بی ایس او کے مرکزی آرگنائزر جاوید بلوچ نے شہید فدا بلوچ کی قومی و سیاسی کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے ۔کہ شہید فدا کی مشن کی تکمیل بی ایس او کا مقصد ہے۔جسے مشعل راہ بناکر قومی جدوجہد میں شامل کاسہ عناصر کی سرکوبی کو ممکن بنایا جاسکتا ہے۔جس نے اتحاد جدوجہد آخری فتح تک کا سیاسی عمل اجاگر کرکے بلوچ قومی یکجہتی کی فروغ کے لئے عملی بنیادوں پر جدید سائنسی علمی طرز عمل سے قومی جدوجہد کو منزل کی طرف گامزن کیا لیکن بلوچ قومی عمل سے متصادم قوتوں نے اپنی گرتی سیاسی کشتی کو شہید فدا بلوچ کے حقیق جدوجہد کے سامنے ڈوبتے دیکھ کر عظیم بلوچ دانشور سیاسی استاد فدا بلوچ کو شہید کیا۔لیکن شہید فدا کی جدجہد آج بھی بلوچ سیاسی جدوجہد سے منسلک قومی مقصد کی حصول میں بنیادی کردار رکھتی ہے۔نوجوانوں کی سیاسی پرورش میں شہید فدا بلوچ کی عملی قومی کردار مشعل راہ جسے اپنا کر اور اس کے فلسفہ پر کاربند رہ بلوچ یکجہتی کے ساتھ جاری سیاسی جمود کا خاتمہ ممکن ہے۔شہداء کی فکر ہی بلوچ قومی جدوجہد کے لئے باعث نجات ہے۔بلوچستان میں بلوچ نسل کش اقدامات کا سلسلہ تسلسل سے بلوچ سیاسی جدوجہد کے خلاف طاقت کے استعمال سے جاری ہے۔لیکن بی ایس او نے شہید فدابلوچ سمیت تمام شہدا ء کی قربانی کو مقدم رکھتے ہوئے ان کی برسی مان کر تجدید عہد کے ساتھ ان کی مشن کی تکمیل کے لئے سیاسی فکری اور نظریاتی سفر کو جاری رکھا ہے۔جسے اقتدار کے ایوانوں میں باندھنے کی سازشی کردار بلوچ قومی تحریک میں رکاوٹ بننے میں کامیاب نہیں ہوگی۔خود کو شہدا کی قربانیوں سے نتھی کرنے والے اب بلوچ شہدا کی ارمانوں کو قتل کرکے بلوچ وسائل و ساحل کو نیلام کرکے بلوچ ترقی و خوشحالی کا نعرہ لگا کر حقیقی جدوجہد سے وابستہ قوتوں کو غدار کہہ رائیوڈ سے قربت بڑھاکر ضمیر فروشی سے گزر رہے ہیں۔اور بلوچ وسائل پر معائدات غیر بلوچوں سے کرواکر نام نہاد قوم پرستی کے نام پر نیشلزم کی بنادی فلسفہ کو مفادات و مراعات کی قید میں بند کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔بی ایس او کے تمام زون شہید فدا بلوچ کی برسی کے مناسبت سے تقریبات کا اہتمام کرکے بلوچ قومی تحریک کی حقیقی کردار کو وضع کریں۔