لندن: ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ میں نے اپنی تقریر میں بھارتی ایجنسی ’’را‘‘ سے مدد کی بات صرف طنزیہ طور پر کہی کیونکہ بار بار ملک دشمنی کے الزامات سن کر ایک انسان کا دکھی اوررنجیدہ ہونا فطری عمل ہے تاہم اگر میرے جملوں سے قومی سلامتی کے اداروں اور محب وطن افراد کی دل آزاری ہوئی تو اس پر خلوص دل کے ساتھ معافی کا طلبگار ہوں۔
لندن سے جاری بیان میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ پاکستان ہمارا وطن تھا ، ہمارا وطن ہے اور ہمارا وطن رہے گا کیونکہ مہاجروں کی پاکستان کے سوا کسی اور سے کوئی وابستگی نہیں، ہمارا جینا مرنا اسی ملک سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری گزشتہ رات کی تقریر کوسیاق وسباق سے ہٹ کر بتایا گیا ، میں نے ’’را‘‘ سے مدد کی بات طنزیہ طورپر کہی تھی تاہم اگرمیرے ان جملوں سے قومی سلامتی کے اداروں اور محب وطن افراد کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں ان سب سے خلوص دل کے ساتھ معافی کا طلبگار ہوں۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ میرا مقصد کسی ادارے یا حکومت کی توہین کرنا ہرگز نہ تھا، پاک فوج کاکل بھی احترام کرتا تھا اورآج بھی احترام کرتا ہوں، آپریشن ’’ضرب عضب ‘‘ کی حمایت میں سب سے بڑی ریلی ایم کیوایم نے نکالی جس میں لاکھوں عوام کے ساتھ کھڑے ہوکر پاک فوج کو سیلوٹ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا پر گرفتار شدگان کو لاکر ان کا تعلق ’’را‘‘ سے جوڑ کر اس کا الزام ایم کیو ایم پر لگایا گیا ،باربار ملک دشمنی کے الزامات سن کر ایک انسان کا دکھی اوررنجیدہ ہونا فطری عمل ہے کیونکہ ہمارے بزرگوں نے قیام پاکستان کیلئے لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کیا اورہم بانیان پاکستان کی اولادیں ہیں۔
قائد ایم کیوایم نے کہا کہ مہاجروں کی حب الوطنی پر شک کرنے اور ان کے بارے میں تذلیل وتحقیر آمیز جملوں کے استعمال سے گریز کیاجائے جب کہ ان کی وفاداری پر شک کرنے کاعمل بھی ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ترک کردیا جائے اور خدارا کروڑوں محب وطن مہاجروں کی تحقیر نہ کی جائے۔
میرے جملے سے قومی سلامتی کے اداروں کی دل آزاری ہوئی تو معافی کا طلبگار ہوں،الطاف حسین
وقتِ اشاعت : May 1 – 2015