کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ پی اینڈ ڈی میں 15 ارب روپے کی گمشدگی کی خبر غلط ہے ، سابق چیف سیکرٹری علی ظہیر ہزارہ نے کچھ اسکیمات آگے پیچھے کرکے تیزی سے ٹریک پر ڈال دی تھی جن کو ہم نے روک دیئے ہیں ۔ اسمبلی اجلاس کے دوران نکتہ وضاحت پر انہوں نے بتایا کہ اپوزیشن یا بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ پی اینڈ ڈی میں 15ارب روپے کی اتنی بڑی رقم غائب ہوئی ہے لیکن بات اس طرح نہیں ہے 15 ارب روپے غائب نہیں بلکہ سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری علی ظہیر نے کچھ چیزوں کو تیزی سے ٹریک پر ڈال کر اسکیمات کو آگے پیچھے کیا تھا تاہم ہم نے ان اسکیمات کے ریلیز کو محکمہ خزانہ سے روک دیا ہے ہم کسی بھی فورم پر اس بات کی وضاحت کے لئے تیار ہیں ۔ ایک اور پوائنٹ کے جواب میں ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاکہ نصیرآباد ، اوستہ محمد ، ڈیرہ مراد جمالی میں صحت اور تعلیم کے معاملات بہت خراب ہیں جو ڈاکٹر اور ٹیچر ڈیوٹی پر نہیں آتے ان کو فارغ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ باقی علاقوں میں کافی حد تک صورتحال بہتر ہوئی ہے تاہم ان علاقوں میں حالات بدستور تشویشناک ہیں عوامی نمائندے بھی اس حوالے سے اپنا کردار ادا کریں ۔ کیسکو کے خلاف پیش کی گئی تحریک التواء پر بحث نمٹتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے گز شتہ روز کیسکو چیف سے ملاقات کے دوران واضح کیا اگر آپ 8 گھنٹے بجلی فراہم نہیں کرسکتے تو اتنے بڑے فورم پر کیوں وعدہ کیا اس سلسلے میں میں اسلام آباد جارہا ہوں اور اعلیٰ حکام سے بات کروں گا ۔