|

وقتِ اشاعت :   May 7 – 2015

سوات : پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چےئرمین رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ گوادر کاشغر کوریڈور انتہائی اہمیت کا حامل معاشی واقتصادی منصوبہ ہے جس سے پشتونخواوطن اور خطے کے کروڑوں انسانوں کی معاشی مفادات اور ترقی وروزگار وابستہ ہے ۔ اس اقتصادی کوریڈور کو حقیقی روٹ کے ذریعے تعمیر کرکے اس کے مقاصد حاصل کےئے جاسکتے ہیں جو پشتونخوا وطن اور بلوچستان پر مبنی ہے۔ لیکن یہ امر انتہائی افسوسنا ک ہے کہ وفاقی حکومت نے اس کوریڈور کو حقیقی روٹ یعنی پشتونخواوطن سے تعمیر کے بجائے اسے تبدیل کرنے کی کوشش کررہی ہے جو کہ پشتونخوا وطن کے تباہ حال عوام کو ایک بار پھر ترقی کے اہم مواقع اور حق سے محروم کرنا ہے ۔ لہٰذاوفاقی حکومت اس حوالے سے اپنی واضح موقف کا اعلان کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ سوات کے دوران ملک ریاض یوسفزئی کی رہائش گاہ پر بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجتماع سے پارٹی کے ڈپٹی چےئرمین مختیار خان یوسفزئی ، مرکزی سیکرٹری خورشید کاکا جی ملک ریاض اور دیگر نے خطاب کیا ۔ اجتماع میں پارٹی کے رہنماء رکن قومی اسمبلی عبدالقہار خان ودان اور دیگر نے شرکت کی ۔ محمود خان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں احمد شاہ ابدالی کے بعد افغان پشتون ملت ایک بار پھر ایک اہم چوراہے پر کھڑے ہیں اور اپنے بقاء وفنا کے سنگین مسئلے سے دوچار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر دہشتگردی اور ایک نا ختم ہونیوالی جنگ مسلط کی گئی ہے جس کی بنیادی وجہ غیور افغان پشتون ملت کی اپنی سرزمین اور اپنے عوام سے حد درجہ لگاؤ اور محبت ہے۔انہوں نے کہا کہ برصغیرمیں فرنگی استعمار جیسے جابر اور ظالم قوت کو ہمارے غیور ملت کی تاریخ ساز قربانیوں کے بدولت شکست کا سامنا کرنا پڑا اور ہمارے ہی جدوجہد اور لازوال قربانیوں کے سبب اس سرزمین کو فرنگی استعمار سے آزادی نصیب ہوئی اور اس ملک کا قیام ممکن ہوا ۔ مگر افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ اتنی بے تحاشا قربانیوں ،شہادتوں ،قید وبند کی صعوبتوں کے باوجود ہم اپنے حقوق، اختیارات ،ملی وحدت سے محروم ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک غیور پشتون ملت کا مقروض ہے کیونکہ اگر ہماری قربانیاں نہ ہوتی تو شاید آج بھی اس خطے پر فرنگی استعمار کی حکمرانی ہوتی ۔ انہوں نے کہا کہ کم وبیش 4دہائیوں سے ہماری سرزمین اور ہمارے غیور عوام پر ایک غیر اعلانیہ جنگ اور دہشتگردی مسلط کی گئی ہے جس کے سبب اب تک ہمارے لاکھوں عوام اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک اوربعض اسلامی ممالک ہمارے عوام کو دہشتگرد ثابت کرنیکی کوششیں کررہے ہیں حالانکہ اگر تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو کبھی بھی غیور افغان پشتون ملت دہشتگرد اور نہ ہی انتہاپسند اور فرقہ پرست رہے ہیں بلکہ ہمیشہ ہمارے عوام نے ایسی تاریخ ساز اور مہذہب قوم کا پیغام دیا ہے جس کی نذیر نہیں ملتی ۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کاشغر معاشی راہداری سے جو فوائد ہمارے عوام کو ملیں گے وہ ناقابل بیان ہے مگر افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ وفاقی حکومت نے اب تک اس روٹ کیلئے واضح پالیسی نہیں اپنائی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ امر لازم ہے کہ جلد از جلد وفاقی حکومت گوادر ، خضدار، کوئٹہ ، ژوب ، ڈیرہ اسماعیل خان تا کاشغر روٹ کا اعلان کریں تاکہ ہمارے عوام میں پائی جانیوالی تشویش کا خاتمہ ہوسکیں ۔ انہوں نے کہا کہ قدرت نے پشتونخوا وطن کو بیش بہا وسائل نعمتوں سے جنگلات ،دریاؤں ، منرلز ، گیس ، تیل اور سب سے بڑھ کر محنت وجفاکش عوام سے نوازا ہے مگر افسوس ہے کہ ان تمام وسائل قدرتی نعمتوں کے باوجود ہمارے عوام بیروزگاری ،درپدری اور دیار غیر میں سخت محنت مجبوری کرنے پر مجبور ہے اب تو پنجاب ، سندھ اور دیگر شہروں میں اپنی پگڑی اور داڑھی ایک عذاب سے کم نہیں پنجاب اور سندھ کے مختلف شہروں میں پشتون عوام کو مختلف حیلے وبہانوں کے ذریعے جیلوں میں ڈالا گیا ہے جوکہ غیر قانونی اور ملک کے آئین کے صریحاً خلاف ورزی ہے کیونکہ ملک کا آئین ہمیں ہر شہر میں شہری حقوق کا حق دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک میں محنت مزدوری کرنیوالے غیور پشتون افغان ملت سے کفیل کے ذریعے جو ٹیکس وصول کیا جاتاہے وہ قابل مذمت ہے کیونکہ کفیل محنت مزدوری کرنیوالے پشتونوں سے ٹیکس وصول کرکے دراصل سود کا ارتکاب کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نادرا کی غیر قانونی اور غیر آئینی شرائط ہمارے عوام کیلئے ناقابل قبول ہے کمپیوٹرائز شناختی کے حصول کے قوائد وضوابط پنجاب اور سندھ میں ہے وہی کوئٹہ اور پشاور میں بھی لاگو ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک توانائی کے بحران سے دو چارہے حالانکہ اگر حکمران چاہے تو دریائے سوات پر پاور ہاؤسز قائم کرسکتی ہے جس سے کم وبیش 50ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوسکتی ہے مگر اسلام آباد کے حکمران اس جانب توجہ دینے کی بجائے دیگر مہنگے ذرائع سے توانائی حاصل کررہی ہے جوکہ سمجھ سے بالاتر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی اور انتہا پسندی کی وجہ سے آج پشتونخوا وطن کے مختلف سیاسی پارٹیوں کے لیڈر شپ اور کارکنوں متاثر ہے اور ان پر آئے روز خودکش حملے ہورہے ہیں جس کی نہ کوئی تحقیقات ہوئی ہے نہ اس مسئلے کو سنجیدہ لیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس حالت میں پشتونخوا وطن کے تمام سیاسی پارٹیوں کو کم سے کم نقاط پر متحد ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام عوام ،پارٹیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے قومی مفادات ،واک واختیار کیلئے متحدو منظم ہوکر جدوجہد کرے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پانچ قوموں کا مشترکہ فیڈریشن ہے جس میں ہر قوم اپنی تاریخی سرزمین پر آباد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک خوشحال اور ترقی یافتہ تب بن سکتا ہے اگر قوموں کو انکے وسائل پرمقتدر بنایا جائے،جمہوریت ،پارلیمنٹ کی بالادستی ،آئین کی حکمرانی ، سماجی عدل وانصاف ، برابری اور قوموں کی خود مختیاری واک واختیار کو یقینی بنایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ کارکن ہر تحریک اور پارٹی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور کارکن ہی کے ذریعے پارٹیاں اور تحریکیں اپنے منزل مقصود تک پہنچ پاتی ہے لہٰذا پارٹی کارکن ہر لحاظ سے اپنے آپ کو باکردار ،خدمت گار اور رضا کار کے طور پر عوام کے سامنے پیش کرے کیونکہ ہمارے عوام کو ایسے ہی جانثار کارکنوں کی ضرورت ہے ۔