کوئٹہ: صوبائی ہوم سیکرٹری بلوچستان کیپٹن ( ر) اکبر درانی نے کہاہے کہ گوادر کاشغر منصوبہ مکمل ہونے اور گوادر پورٹ کے فعال ہونے سے بلوچستان میں ایک ترقی کا انقلاب آجائے گا۔ اور ہزاروں افراد کو روز گار ملے گا حکومت مکمل طورپر بلوچستان میں سیکورٹی فراہم کرے گی کوئٹہ شہر میں 1447ء کیمرے لگائے جارہے ہیں جو پورا کوئٹہ کو کنٹرول کرینگے اس کے لئے باقاعدہ کنٹرول روم بنایا جا رہاہے اور اس منصوبے پر ڈیڈ کروڑ روپے سے زیادہ رقم خرچ ہوگی وزیر اعلیٰ بلوچستان اس منصوبے کو فوری طورپر مکمل کرنے کیلئے ہدایت جاری کردی ہے۔ اور فنڈز کی منظوری بھی دے دی ہے انہوں نے یہ بات جمعرات کے روز ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ کے دورے کے دوران چیمبر ز کے صوبائی عہدیداروں اور ممبرا ن سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر ایوان صنعت وتجار ت کے سنیئر نائب صدر نصیب اللہ اور چیمبر کے سابقہ صدر فاروق احمد ہاشم ترین اور دیگر ممبران نے ہوم سیکرٹری بلوچستان کو چیمبر کے مسائل سے آگاہ کیا ہوم سیکرٹری ہر ایک ممبر کو مکمل تفصیل سے جواب دیا ۔ اہوم سیکرٹری بلوچستان کیپٹن ( ر) درانی نے کہا کہ بلوچستان خوش قسمت صوبہ ہے کہ اس کے دونوں طرف بارڈر موجود ہے ایک طرف افغانستان اور دوسری طرف ایران ہے ۔ اور سمند ر بھی بلوچستان میں ہے چیمبر کو چاہئے کہ وہ زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کرے تاکہ بلوچستان کے عوام کو بھی فائدہ ہو ۔ انہوں نے کہاکہ چیمبر کے ممبران نے جن مشکلات کا ذکر کیا ہے آئندہ زیدان میں ہونے ولی بارڈر کانفرنس میں اس مسئلے کو اٹھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جو مراعات ہم ایرانی حکومت کو دے رہے ہیں وہی مراعات ان کو پاکستانی خاص طور پر بلوچستان کے تاجروں کو زیدان اور ایران میں دینی ہوگی انہوں نے کہاکہ زیدان میں جینٹ کمیشن اور ٹریڈ کمیشن کے اجلاس منعقد ہوتے ہیں جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جاتاہے اور اس میں اہم فیصلے بھی کیے جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال پہلے سے بہت بہتر ہے انہوں نے کہاکہ اس وقت ہمارے پاس آٹھارہ بچے موجود ہے جن کو دہشتگردوں نے اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیا اور خاص طورپر میزان چوک ، منان چوک او ر دیگر علاقوں میں دہشتگردی کیلئے استعمال کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ جب عام انتخابات ہونے والے تھے اس وقت یہ تاثر دیا جا رہاہے کہ شاہد بلوچستان میں مقررہ وقت پر انتخابات نہیں ہوسکیں گے اور یہ ہی صورتحال بلدیاتی انتخابات کے موقع پر بھی کی جا رہی ہے مگر حکومت نے فیصلہ کیا کہ انتخابات مقررہ وقت پر ہونگے اور کسی سے نہیں ڈرینگے ۔ انہوں نے کہاکہ بلدیاتی انتخابات کے موقع پر بھی یہی تاثر دینے کی کوشش کی گئی تھی کہ اگر بلدیاتی انتخابات ہوگئے تو امن وامان کی صورتحال خراب ہوسکتی ہے مگر ہم نے ایسے اقدامات کیے تھے کہ انتخابات پرامن ماحول میں ہوئے ۔ا نہوں نے کہا کہ چیمبر آف کامرس کو چار مختلف ٹیمیں تشکیل دینی چاہئے ایک ٹیم خضدار ، ایک پنجاب ، ایک لورالائی، اور دیگر علاقوں میں بھیجی جائے تاکہ معلوم ہوسکیں کہ بلوچستان میں سڑکوں کی حالت کیسی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کاشغر روٹ کے بارے میں بہت سے لوگوں کو اس بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے چیمبر آف کامر س کو چاہئے کہ وہ اس بارے میں بلوچستان کے عوام کو آگاہ کریں او ر اس کیلئے وہ باقاعدہ لیکچر کا اہتمام بھی کریں اور اس سلسلے میں ہم ان کی مکمل مدد کرینگے ۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت بلوچستان میں جو دو بارڈر لگتے ہیں ان میں افغانستان اور اس کے آخری سرحد چمن ہے جبکہ ایران کے ساتھ ہماری آخری سرحد تفتان ہے انہوں نے کہاکہ جن کے پاس غیر قانونی طورپر اسلحہ قابلی گاڑیاں اور کالی شیشوں والی گاڑیاں ہونگے ان کو راہداری نہیں دی جاتی انہوں نے کہا کہ جن کے پاس لائسنس شدہ اسلحہ موجود ہے ان کو چاہئے کہ وہ اسلحہ کو سرعام نہ لہرائے بلکہ اس کو چھپا کے رکھے انہوں نے کہا کہ قانون سب کے لئے برابر ہے کسی کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا جاتا انہوں نے کہاکہ چند ماہ قبل پولیومہم کے دوران نامعلوم افراد نے پولیو میں شامل دو خواتین کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا تھا اور ہمیں کہا گیا تھاکہ پولیو مہم کو ملتوی کیا جائے کیونکہ حالات ٹھیک نہیں مگر ہم نے فیصلہ کیا کہ جہاں پر پولیو ٹیم پر حملہ ہوا تھا وہاں سے ہی دوبارہ پولیو مہم شروع کی جائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کے واقعات بلوچستان میں کئی جگہوں پر اور کئی علاقوں میں ہوئے ہیں حکومت نے اپنی امن وامان کے حوالے سے کوششوں کو ختم نہیں کیا جاری رکھا اسی طرح میں ایوان صنعت و تجار ت سے بھی اس بات کی توقع رکھتا ہوں کہ وہ بھی ایسے واقعات جو بلوچستان میں ہوتے ہیں حرام سے نہ بیٹھے اور نہ ہی اپنا کاروبار بند کریں۔ بلکہ پہلے سے زیادہ بڑھ چڑ ھ کر حصہ لے کیونکہ آپ لوگ کاروباری لوگ ہے ایک اگر کاروباربند کردیا جائے تو اس کے کروڑوں روپے کا نقصان ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ چائنا پاکستان میں جو اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کررہاہے تو اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ وہ پاکستان میں امن وامان کی صورتحال سے مطمین ہے ۔ انہوں نے کہاکہ گوادر تا کاشغر روٹ کی تعمیر شروع ہونے سے اور گوادرپور ٹ کے فعال ہونے سے بلوچستان میں ترقی کا ایک انقلاب آجائے گا۔ ہزاروں لوگوں کو ملازمتیں ملے گی ۔انہوں نے کہ اگر اس وقت گوادر پورٹ پر ایک یا دو جہاز لنگر انداز ہوتے ہیں جب گوادر پورٹ فعال ہوجائے گی تو زیادہ سے زیادہ جہاز لنگر انداز ہونگے اور لوگوں کو روز گار ملے گا ۔ انہوں نے کہا چیمبر کے ممبران نے انڈسٹرل سٹریٹ اور ٹریڈ کے بارے میں جن مشکلات کا ذکر کیا ہے ا سکے لئے لیبر ڈیپارٹمنٹ موجود ہے۔ میں اس سلسلے میں ان سے بھی بات چیت کرونگا اس کے علاوہ ایوان صنعت و تجار ت کے ممبران نے ایران حکومت کے ساتھ جن مسائل کا ذکر کیا ہے میں کسٹم کلکٹر سے بھی بات چیت کرونگا۔ا نہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کوئٹہ شہر میں امن وامان کی صورتحال کو مزید بہتر بنانے کیلئے جو 1447کیمرے لگانے کی ہدایت کی ہے اس پر ڈیڈ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم خرچ ہوگی اس کے علاوہ کوئٹہ شہر میں ایسے گیٹ بھی لگائے جا رہے ہیں جس گاڑی میں غیر قانونی طورپر اسلحہ ہوگا یا وہ قابلی گاڑی ہوگی یا اس گاڑی کے کالے شیشے ہونگے اسی وقت جب وہ گاڑی گیٹ سے گزرنے کی کوشش کرے گی تو گاڑی پکڑی جائیگی ۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں نے کوئٹہ مختلف علاقوں میں جن میزان چوک ،منان چوک، اور دیگر علاقوں میں دہشتگردی کیلئے کمسن بچوں کو استعمال کیا تھا ان میں 18بچے ہمارے تحویل میں ہے اور انہوں نے بتایا ہے کہ دہشتگرد ان کو چار سے پانچ ہزار روپے دہشتگردی کے لئے دیتے تھے انہوں نے کہاکہ ہم نے 90فیصددہشتگردی پر قابوں پالیا ں اس میں زیارت ریزڈنسی پر حملہ کرنے والے باچاخان چوک پر حملہ کرنے والے اوردیگر علاقوں میں دہشتگردی کرنے والے افراد کو گرفتار کرلیا ہے یہ لوگ کوئٹہ بولان حب اور دیگر علاقوں میں دہشتگردی میں مصروف رہے ہیں ان کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ چین کے پاس اسوقت15ہزار ڈالر کے ذخائر موجود ہے ۔انہوں نے کہاکہ گوادر کا شغر روٹ سے پاکستان او ر بلوچستان بہت فائدہ ہوگا۔ اس موقع پر چیمبر آف کامرس کے سابقہ صدر فاروق احمد نے بتایا کہ بعض سیاست دان اپنے سیاسی دکانداری چمکانے کیلئے آئے دن احتجاج اور ہڑتال کرتے ہیں ہم حکومت کوتبانا چاہتے ہیں کہ آئندہ ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ کسی بھی سیاسی جماعت کا اعلیٰ کار نہیں بنے گی اور نہ ہی احتجاجی جلسے جلو س اور ہڑتال میں حصہ لینگے ۔ اس موقع پر ہوم سیکرٹر بلوچستان کو ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ کی شیلڈ پیش کی گئی چیمبر کے ممبران عطاء اللہ کھوکر ، حاجی غلام سرور ، جاوید پراچہ ، آغادرانی، ہاشم ترین اور دیگر ممبران نے سوالات کئے جو انہونے تفصیل سے جواب دئے اس موقع پر ایوان و صنعت وتجارت کوئٹہ کے سیکرٹری حاجی راشد احمد بھی موجو دتھے ۔