|

وقتِ اشاعت :   May 8 – 2015

جنیوا: بلوچ جلاوطن رہنما اور قائد بلوچ ریپبلکن پارٹی نے سوئٹزرلینڈ کے ایک اخبار کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا ہماری پارٹی کا نعرہ و منشور بہت واضح ہے ایک آزاد اور خود مختار بلوچ ریاست۔ انہونے پاکستان کے سوئز حکومت کو ان کی حوالگی کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات محض چین کو خوش کرنے کے لیے کہی گئی ہے تاکہ پاک چین 46 بلین ڈالر معاہدہ جو گوادر میں سرمایہ کاری کے لیے کیے گئے اورچین کو تسلی ہو سکے۔ کیونکہ ماضی میں چینی انجینئرز پر بلوچستان میں کئی حملے ہوچکے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں نے بہت واضح الفاظ میں کہا کہ پاکستان حوالگی کا مطلب موت ہے جس طرح آئے دن ریاست پاکستان بلوچوں کے ساتھ کرتی آرہی ہے عقوبت خانوں میں تشدد اور پھر قتل۔ نواب براہمداغ بگٹی نے بین عالم اقوام کو متنبہ کیا کہ بلوچستان میں فوری مداخلت کرکے بلوچستان کو شام اور لیبیا ہونے سے بچائے ورنہ اس کے اثرات مغربی ممالک کو بھی اپنی لپیٹ میں لے سکتے ہیں۔ اخبار کے مطابق سوئس حکومت کے ایک ترجمان نے کہا کہ ایسا کوئی معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان نہیں ہے مگر اس کے باوجود ان کے ملک کا قانون مطلوب اشخاص کی حوالگی کا معا ہدہ نہ ہونے کے باوجود تبادلہ کرسکتا ہے مگر اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ سوئس حکومت نواب براہمدغ بگٹی کو پاکستان کے حوالے کریگا سوئس قانون ایسے تبادلے کی درخواستوں کو مستر کرسکتا ہے جس میں کسی کی سیاسی اظہار رائے کی وجہ سے ان کے زندگی کو خطرہ لاحق ہو۔