|

وقتِ اشاعت :   May 12 – 2015

کو ئٹہ: کاسی روڈ پر دکانوں پر فائرنگ کرکے دو افراد کو قتل اور چارکو زخمی کردیا۔واقعہ کے خلاف مشتعل افراد نے شہر کی مختلف شاہراہوں پر ٹائر جلاکر احتجاج کیا،دکانیں زبردستی بند کرادیں،جلاؤ گھیراؤ اور فائرنگ کے واقعات میں مزید پانچ افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس اور ایف سی نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ کی۔پولیس نے تین افراد کو گرفتار کرلیا ۔بلوچستان شیعہ کانفرنس نے آج کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کردیا۔پولیس کے مطابق منگل کی صبح کوئٹہ کے پولیس تھانہ قائد آباد کی حدود میں کاسی روڈ سے ملحقہ سمندر خان روڈ پر قلندر مکان کے قریب نامعلوم نقاب پوش موٹر سائیکل سواروں نے دو دکانوں پر اندھا دھند فائرنگ کی ۔ ملزمان نے پکڑنے کی کوشش کرنے والے شہریوں پر بھی فائرنگ کی۔ایس پی قائد آباد زاہد حسین شاہ کے مطابق فائرنگ کے واقعہ میں دکان میں بیٹھے چھ افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں دکان میں بیٹھے تین افرادعلی رضا ولد محمد مشتاق ہزارہ ،صفر علی ولد محمد اسماعیل ہزارہ سکنہ مومن آبادعلمدار روڈ کوئٹہ،صادق علی ولد محمد اقبال ہزارہ سکنہ مومن آبادکے علاوہ پولیس اہلکار اشرف علی ولد ولد جان محمد ،پولیس سپاہی عباس اعوان ولد محمد حنیف سکنہ کاسی روڈ کوئٹہ اور چھولے کی ریڑھی لگانے والا محمد عیسیٰ ولد محمد عمر کاکڑ سکنہ نواں کلی کوئٹہ شامل ہیں۔ علی رضا اسپتال لے جاتے ہوئے دم توڑ گئے ۔ انہیں سر میں گولی لگی تھی۔ دیگر زخمیوں کو سول اسپتال اور کمبائنڈ ملٹری اسپتال منتقل کیا گیا۔ جہاں زخمی اشرف علی بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ ڈاکٹروں کے مطابق زخمیوں کو سر، سینے اور جسم کے مختلف حصوں میں گولیاں ماری گئی ہیں۔ پولیس کے مطابق دکان پر فائرنگ کے بعد جب ملزمان فرار ہورہے تھے تو وہاں سے گزرنے والے پولیس اہلکاروں اور شہریوں نے انہیں پکڑنے کی کوشش کی جس پر ملزمان نے انہیں بھی گولیوں کا نشانہ بنایا اور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ واقعہ کے بعد پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کی ناکہ بندی کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی۔ایس پی قائد آباد کے مطابق واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا ہے جس میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کو نشانہ بنایا گیا۔ دریں اثناء واقعہ کے خلاف ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد نے احتجاج کیا اور علمدار روڈ سے ٹولیوں کی صورت میں میزان چوک پہنچے جہاں مظاہرین نے ٹائر جلاکر ٹریفک معطل کردی۔ میزان چوک ، علمدار روڈ،قندھاری بازار، مشن روڈ ،کاسی روڈ، لیاقت بازار اور سرکلر روڈ سمیت ملحقہ علاقوں میں دکانیں زبردستی بند کرادیں۔ مظاہرین نے انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔ احتجاج کے دوران بعض مشتعل افراد نے ہوائی فائرنگ شروع کردی جس سے خوف و ہراس پھیل گیا۔ دکانیں زبردستی بند کرانے اور فائرنگ کے واقعہ کے خلاف تاجروں اور شہریوں کی جانب سے بھی احتجاج کیا ۔ میزان چوک پر مظاہرین آپس میں گتھم گتھا ہوگئے ۔ اس دوران مشتعل افراد نے فائرنگ کردی ۔پولیس کے مطابق میزان چوک ، لیاقت باار پرنس روڈ اوراس کے اطراف میں فائرنگ کے واقعات میں چارافراد کلیم اللہ ولد عبدالکریم اچکزئی سکنہ پشتون آبادکوئٹہ ، عبدالحلیم ولد کرم الٰہی اعوان سکنہ گلشن ٹاؤن وحدت کالونی کوئٹہ ،مظفر حسین ولد سیف الدین قوم سکنہ بوہرہ علی روڈ کوئٹہ اور نجیب اللہ ولد روزی خان اچکزئی سکنہ افغان روڈ کوئٹہ زخمی ہوگئے۔ پرنس روڈ پر فائرنگ کے الزا م میں شہریوں نے ایک شخص آغا رضا ولد عبداللہ ہزارہ کو پکڑ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور پولیس کے حوالے کردیا۔ آغا رضا اورفائرنگ کے چاروں زخمیوں کو سول اسپتال پہنچایا گیا ۔ڈاکٹروں کے مطابق کلیم اللہ کو ایک گولی کمر میں، نجیب اللہ کو دائیں ٹانگ میں جبکہ عبدالحلیم کو سر میں گولی لگی ہے۔ عبدالحلیم کو تشویشناک حالت میں مزید علاج کیلئے سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا۔لیاقت بازار میں احتجاج کے دوران ایک موٹر سائیکل بھی نذر آتش کردی گئی۔ دکانوں کو زبردستی بند کرانے پر تاجروں نے بعد ازاں لیاقت بازار میں سٹی تھانے کے سامنے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے پولیس کے خلاف نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ احتجاج کی آڑ میں دکانوں میں توڑ پوڑ اور بے گناہ شہریو ں کو فائرنگ کا نشانہ بنانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ میزان چوک پر مظاہرین قابو سے باہر ہوگئے تو پولیس ، بلوچستان کانسٹیبلری ، انٹی ٹیررسٹ فورس اور فرنٹیئر کور کی بھاری نفری اور بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ پہنچ گئی۔ اسسٹنٹ کمشنر سٹی طارق مینگل اور ایس ایس پی آپریشن اعتزاز احمد گورایا بھی موقع پر پہنچے اور دونوں جانب کے مظاہرین کے رہنماؤں ہزارہ قومی جرگہ کے سربراہ عبدالقیوم چنگیزی اور مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ کے ساتھ مذاکرات کئے جس کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔ پولیس کے مطابق پرتشدد احتجاج کے الزام میں مزید دوافراد کولیاقت بازار سے گرفتار کیاگیا۔