کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی قائمقام آرگنائزر سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے سینٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام کا یہ موقف ہے کہ گوادر پورٹ کا تمام اختیار بلوچستان کے پاس ہونا چاہئے جب عوام کو واک و اختیار پر دسترس حاصل ہو گا تب وہ یہ محسوس کریں گے کہ حقیقی ترقی و خوشحالی بلوچستانی عوام کیلئے ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ گوادر اہمیت کی حامل میگا پروجیکٹ ہے اس کے تمام تر اختیارات جب بلوچستان ہوں اس سے عوام مطمئن ہوں سکیں گے جس کے بعد بلوچستان کے نمائندے مرکز کے ساتھ مل کر معاملات کو دیکھنے کی پوزیشن میں ہونگے اس حوالے سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل نے بلوچستان اسمبلی میں قرارداد بھی پیش کی تھی کہ بلوچستان کے ساحل وسائل اور گوادر کا تمام واک و اختیار بلوچستان کے پاس ہونا چاہئے بلوچستان کی حق ملکیت کو تسلیم کرنا بھی ضروری ہے تاکہ حقیقی ترقی و خوشحالی ممکن ہو سکے اس کے برعکس بلوچستان کے عوام کو پینچرز لگانے کی چند دکانوں کے سوا اورکچھ نہیں مل سکے گا نہ ہی عوام اس میگاپروجیکٹس سے مستفید ہو سکیں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی شروع ہی سے اصولی واضح موقف رکھتی ہے پارٹی ہرگز ترقی کے خلاف نہیں لیکن ترقی و خوشحالی اہل بلوچستان کیلئے ہونی چاہئے جس سے گوادر مکران کے بلوچ اور بلوچستان کے عوام کی زندگیوں میں حقیقی ترقی و خوشحالی آ سکے لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ گوادر میگا پروجیکٹ میں مقامی بلوچ آبادی کو اقلیت میں بدلنے کے حوالے سے جو خدشات و تحفظات کا ہمیشہ اظہار کیا ہے اسے بھی ملحوظ خاطر رکھنا ضروری ہے کیونکہ یہ نہ ہو کہ باہر سے آئے ہوئے لوگ گوادر اور بلوچستان میں آباد ہو کر مقامی لوگوں کو اقلیت میں تبدیل ہو جائیں جس سے ہماری قومی تشخص ، زبان و ثقافت متاثر نہ ہو انہوں نے کہا کہ گوادر سمیت بلوچستان کے جتنے بھی میگا پروجیکٹس ہیں ان کا واک و اختیار بلوچستان حکومت کے پاس ہونا چاہئے تب ہی حقیقی ترقی و خوشحالی کے منازل طے کر سکیں گے اس کے برعکس احساس محرومی بڑھے گی بلوچستان کے وسیع و عریض سرزمین وسائل سے عوام مستفید نہیں ہوں گے نہ ہی مثبت تبدیلیاں رونما ہو سکیں گی انہوں نے کہا کہ گوادر سے متعلق جتنے بھی امور ہیں انہیں باریک بینی دیکھنا چاہئے اور گوادر میں عوام کی احساس محرومی اور حقیقی ترقی و خوشحالی بنیادی ضروریات و مسائل کو فوری طور پر حل کرنا بھی انتہائی اہم ہے