|

وقتِ اشاعت :   May 15 – 2015

کو ئٹہ : دو افراد کوٹارگٹ کلنگ کے ذریعے قتل کر دیا گیا جبکہ اورماڑہ سے تین افراد اغواء کر لئے گئے تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ میں دو افراد جاں بحق ہوگئے۔ پولیس کے مطابق واقعہ جمعرات کی شام سریاب روڈ پر ڈگری کالج کے عقب میں ریلوے لائن کے قریب پیش آیا جہاں نامعلوم ملزمان نے دو افراد کو گولیوں کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دونوں افراد تیس سالہ گلاب ولد محمد عارف اتمانخیل اور ستائیس سالہ شیرین ولد ساز گل اتمانکیل موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ لاشوں کو سول اسپتال میں ضابطے کی کارروائی کے بعد ورثا ء کے حوالے کردیاگیا۔ ڈاکٹر کے مطابق دونوں افراد کو سر میں پچھلی جانب سے ایک ایک گولی ماری گئی ہے۔ پولیس کے مطابق ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ میں نشانہ بننے والے دونوں افراد کا تعلق قبائلی علاقے باجوڑایجنسی سے تھا اور کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی میں رہائش پذیر تھے۔ مقتولین کی ہزار گنجی میں دکان تھی جبکہ وہ اپنے چچا زاد بھائیوں اور رشتہ داروں کے ہمراہ شہر کی گلی کوچوں میں گاڑی، موٹر سائیکلوں یا پھر پیدل گھر گھر جاکر بھی برتن فروخت کرتے تھے۔ سول اسپتال میں مقتول کے ایک رشتہ دار نے بتایا کہ جمعرات کو وہ پانچ افرا د سوزوکی گاڑی میں ہزار گنجی سے سریاب کے علاقے میں آئے اور مختلف گلیوں میں جاکر برتن فروخت کررہے تھے۔ گلاب اور شیرین کچھ فاصلے پر ایک دوسری گلی میں تھے کہ ہمیں فائرنگ کی آواز آئی۔ ہم موقع پر پہنچے تو دونوں خون میں لت پت تھے جبکہ ملزمان فرار ہوچکے تھے۔انہوں نے بتایا کہ ہماری کسی سے دشمنی نہیں۔ پولیس نے واقعہ کا مقدمہ نامعلوم افرا دکے خلاف درج کرکے ٹارگٹ کلنگ سمیت مختلف پہلوؤں پر تفتیش شروع کردی۔ علاوہ ازیں اورماڑہ کے علاقے سے نامعلوم مسلح افراد اسلحہ کے زورپر لیو یز اہلکار سمیت 3افراد کو اغواء کرکے لے گئے یہا ں آمد ہ اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز اورماڑہ کے علاقے بی ایر یا سے نامعلوم مسلح افراد لیویز ہلکار احمد علی ،محکمہ صحت کے ملازم عبدالرشید ،یونین کونسل کے چیئرمین سید نصیر احمد کو اغواء کے نامعلوم مقام پر لے گئے مقامی انتظامیہ نے نامعلوم افرادکے خلاف مقدمہ درج کر کے علاقے کی ناکہ بند ی کرکے تلا ش شروع کر دی ۔