|

وقتِ اشاعت :   May 17 – 2015

کوئٹہ:  بلوچ ریپبلکن پارٹی کے ترجمان شیر محمد بگٹی نے کہا ہے کہ فورسز نے قلات‘مستونگ اور بولان کے مختلف علاقوں میں کارروائی کے دوران 17 بلوچوں کو لاپتہ کیا اور اگلے روز 7 نہتے بلوچوں کو شہید کرنے کے بعد ان کی لاشیں پھینک دی گئی ہیں ریاست اپنی کارروائیوں کو چھپانے کیلئے نہتے نوجوانوں کو مزاحمت کار قرار دے رہی ہے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ فورسز نے قلات‘مستونگ اور بولان ‘ نرمک، دلبند، کابو اور جوہان میں عام آبادی پر گن شب ہیلی کاپٹروں سے رہائشی گھروں پر شدید شیلنگ اور بمباری کی اوربولان کے علاقے گراف میں ایک گھر پر ہیلی کاپٹروں کی شیلنگ سے ایک گاڑی تباہ جبکہ 2 افراد شدید زخمی ہوئے اور کارروائی کے دوران فورسز نے 17 بے گناہ نہتے بلوچوں کو اغواء کرنے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کیاگیا جبکہ اگلے روزجوہان میں اغواء ہونیوالے میں سے 7 افراد کو شہید کر کے ان کی لاشیں پھینک دی گئیں جن میں صوفی ستار، شمس اللہ بلوچ’ شیرا، درخان اور ان کے بیٹے شامل ہیں جبکہ دیگر لاشوں کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی ترجمان نے کہا کہ شہید ہونے والے تمام لوگوں کو فورسز نے کارروائی کے دوران حراست میں لیا تھا جن کو شہید کرکے پھینک دیا اور اپنی انسانیت سوز کارروائی کو چھپانے کیلئے انہیں مسلح مزاحمت کارقرار دے رہی ہیں اور انسانی حقوق کے اداروں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے در حقیقت فورسز کارروائی اور مسلح تصادم کے نام پر پہلے سے لاپتہ لوگوں کو شہید کر کے پھینک رہی ہیں ترجمان نے مہذب ممالک سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست بلوچ قوم کی نسل کشی میں نت نئے طریقوں سے تیزی لا رہی ہے انہوں نے کہا کہ سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ریاست کے خلاف عملی کردار ادا کریں۔