|

وقتِ اشاعت :   May 18 – 2015

اسلام آباد :  وفاقی وزیر خزانہ سنیٹر محمد اسحق ڈار نے وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ میرانی ڈیم کے متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی جلد کردی جائے گی اور گذشتہ 8سال سے زیر التواء اس مسئلے کو جو سابقہ حکومتوں نے مسلسل نظر انداز کئے رکھا مسلم لیگ(ن) کی حکومت حل کرے گی ۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے پیر کے روز یہاں وفاقی وزیر خزانہ سے ملاقات کی جس میں بلوچستان کے مالیاتی امور پر تبادلہ خیال کیاگیا وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ میرانی ڈیم کے معاوضے کے مسئلے کو ہمدردانہ انداز میں حل کرنے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ رواں سال کے ماہ اپریل کے پہلے ہفتہ میں وفاقی وزیر خزانہ کی ہدایت پر وزارت خزانہ اور حکومت بلوچستان کی ٹیم نے معاوضوں کے اعدادو شمار پر جائزہ لے کر انہیں حتمی شکل دی تھی اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے وفاقی وزیر خزانہ سے وفاقی پی ایس ڈی پی 2015-16میں بلوچستان کے حصہ میں اضافہ سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی حکومت تمام صوبوں میں ترقیاتی سرگرمیوں کیلئے بھرپور معاونت فراہم کررہی ہے انہوں نے کہا کہ وزارت منصوبہ بندی و ترقیات اور نیشنل اکنامک کونسل میں بلوچستان کے حصے میں اضافے کا جائزہ لیا جائے گا ۔ ملاقات میں بلوچستان کی معاشی اور سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ بھی لیاگیا۔ ایڈوائزفنانس ڈویژن رانا اسد امین ، ایڈیشنل سیکرٹری برائے وزیرخزانہ طارق محمود پاشااور حکومت بلوچستان کے سنےئر حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے کہاہے کہ مالی سال میں مہنگائی کی شرح کوپانچ فیصدتک لے آئے ہیں ،اقتصادی ترقی کی شرح ہدف کے مقابلہ میں کم ہورہی ہے ۔ان خیالات کااظہاروفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے اکنامک ایڈوائزری کونسل کے چھٹے اجلاس کی صدارت کے دوران کہی ۔انہوں نے کہاکہ معاشی اعشاریہ مستحکم ہوناشروع ہوگیاہے اورآئندہ معیشت کی بحالی اورگروتھ میں اضافہ ان کی اہم ترجیح ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ سیکورٹی اورعارضی بے گھرافرادکے اخراجات کی وجہ سے مالیاتی گنجائش محدودہوگئی ہے یہ اخراجات آئندہ مالی سال میں بھی چلے گئے اورہم نے اس حوالہ سے بجٹ میں جگہ مختص کی ہے ۔انہوں نے شرکاء کوبتایاکہ اشیاء کی کم قیمتوں موسم سرماکافیصلوں پرمنفی اثرات اورمعاشی تعطل کی وجہ سے اقتصادی ترقی کی شرح ہدف کے مقابلہ میں کم رہے گی ۔اس موقع پر اکنامک ایڈوائزری کونسل کے ممبرزنے وزیرخزانہ کوانرجی ،ٹیکس ،ایوی ایشن ،اخراجات ،فورڈسیکورٹی ،تجارت اوردیگرچیزوں پراپنی تجاویزدی اس موقع پروزیرخزانہ نے کہاکہ آئندہ بجٹ میں ان کی تجاویزپرغوروخوض کیاجائے گااس موقع پراجلاس میں فیصلہ ہواکہ ٹیکس کی شرح کوبہتربنایاجائیگا،ٹیکس نیٹ میں لوگوں کوزیادہ سے زیادہ لوگوں کولانے کیلئے بہترسہولیات فراہم کی جائے ۔اجلاس کے آخرمیں وزیرخزانہ نے اپنی قیمتی آراء پیش کرنے پرشرکاء کاشکریہ اداکیا۔اجلاس میں اکنامک ایڈوائزری کونسل کے ڈاکٹرعشرت حسین ،عابدحسن فاروق رحمت اللہ ،ارشدزبیری ،ثانیہ نشتر،اشفاق خان ،عابدقیوم سلہری،ثاقب شیرانی ،قاضی عظمت حسین ،رزاق داود،گورنراسٹیٹ بینک اشرف محددواتھرچیئرمین ایف بی آرطارق اورچیئرمین بورڈآف انویسٹمنٹ مفتاح اسماعیل شامل تھے۔