|

وقتِ اشاعت :   May 20 – 2015

کوئٹہ:  بی این پی کے رہنماوں نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام جس پسماندگی ،محرومیوں کا شکار ہیں اس سے قبل ایسے بحرانی حالات بلوچستان میں کم ہی دیکھے گئے ہیں معاشرے میں ترقی و خوشحالی کے دعویدار حکمرانوں نے دو سال کے عرصے میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا اور میرٹ کی آڑ میں تعلیمی اور صحت کے حوالے سے دعوے تو بہت کئے جاتے ہیں لیکن عملی طور پر بلوچستان کے معاشرے میں کوئی خاطر خواہ تبدیلی نہیں دیکھنے میں آئی ۔ان اخیالات کا اظہاربلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی میڈیا سیل کے سربراہ آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ،موسیٰ بلوچ ،سردار حق نواز بزدا نے ،لورلائی ،ہرنائی ،موسیٰ خیل میں مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیااس موقع پر پارٹی کے کوہلو کے صدر ملک گامن خان مری ،سینئر نائب صدر فاروق مری ،نوریز مری اور شہزاد مینگل بھی موجود تھے۔ آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ نے کہا کہ اکیسویں صدی میں بلوچستان کے عوام جس پسماندگی ،بدحالی ،غربت اور جہالت سے دوچار ہیں اسکی مثال نہیں ملتی بلوچستان ایک با وسائل سرزمین ہونے کے باوجود ہماری آبادی انتہائی کم لیکن بلوچستان میں عوام انسانی بنیادی ضروریات سے بھی محروم ہیں موجودہ حکومت اقتدار پر براجمان ہونے کے بعددو سال میں ریلیف دینے میں مکمل طور پرناکام ہوچکی ہے تعلیم اورصحت کے بلند دعوے تو کئے لیکن عملاً بلوچستان میں معاشرتی اور معاشی آسودگی عوام کو فراہم نہیں کرسکے بلکہ مختلف محکموں میں کرپشن ،اقربا پروری ،سرکاری اراضیات کو غیرقانونی طریقے سے اپنے اکابرین اورجیالوں کے نام الاٹ کرنے کا سلسلہ بڑھتا جارہا ہے میرٹ کی باتیں تو کی گئیں لیکن بلوچستان کی تعلیم کو تباہی کے دہانے تک پہنچادیا گیا اور تعلیمی اداروں میں سیاسی بنیادوں پر یونیورسٹیز میں سیاسی بنیادوں پر تعیناتیاں اور پانچ سو سے زائد جونیئر افسران کو محکمہ تعلیم میں سینئر ز پر فوقیت دینا 670سے زائد پروفیسرز ،لیکچرارز کی سیٹوں کو منسوخ کرنا اسی طریقے سے تمام دیگر سرکاری اداروں میں بلوچستان حکومت کی بے جا مداخلت سے عوام تنگ آچکے ہیں اور میرٹ کے دعوے محض اخباری بیانات تک محدود ہیں اکیسویں صدی میں عوام کو اب مزید دھوکہ نہیں دیا جاسکتاعوام نے حکمرانوں کے چہروں کو بخوبی پہچان چکے ہیں اور بلوچستان کے غیور عوام کے سامنے تمام دعوے محض عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی این پی قومی ،سیاسی قوت کے طور پر بلوچستان میں ابھر رہی ہے اور پارٹی جدید بنیادوں پر استوار ہوکر مضبوط اور منظم بنتی جارہی ہے عوام کی پارٹی کے ساتھ قربت اور بڑھتی ہوئی وابستگی سے ثابت ہوتا ہے کہ پارٹی کے قائد سردار اخترجان مینگل پارٹی کی قیادت وقت کی ضرورت بن چکی ہے اسی لئے آج بلوچستان کے تمام علاقوں میں پارٹی یکساں طور پر مضبوط اور سیاسی پلائی دیوار کی مانند بن چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کے حقیقی نمائندے اور ترجمانی انکے احساسات و جذبات کی قدرکرتے ہوئے پارٹی جدوجہد کررہی ہے اور عوام کے اجتماعی مفادات کی خاطر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے عوامی خدمت کی ہمارا نصب العین ہے۔