|

وقتِ اشاعت :   May 20 – 2015

کوئٹہ : سنٹرل جیل مچھ میں پھانسی کے منتظرقیدی علی گل کا مقتول کے ورثا سے راضی نامہ ہو جانے پر اسکی پھانسی چند گھنٹے قبل روک دی گئی ، تاہم دوسرے قیدی محمد موسی کو کل صبح پھانسی دئیے جانے کے انتطامات مکمل کرلئے گئے۔ سنٹرل جیل مچھ میں بدھ کی صبح دو قیدیوں علی گل اور محمد موسی کو پھانسی دی جانی تھی تاہم پھانسی سے چند گھنٹے قبل علی گل کا مقتول کے ورثا سے راضی نامہ ہوگیا ،جیل حکام نے راضی نامہ ہونے پر علی گل کی پھانسی روک دی گئی اور راضی نامہ منظوری کیلئے سیشن جج اوستہ محمد کو بھجوادیا۔ دوسری جانب سنٹرل جیل مچھ میں سزائے موت کے منتظر ایک اور قیدی محمد موسی کی مقتول کے رشتے داروں سے راضی نامے کی کوششیں ابھی تک کامیاب نہیں ہوسکی ہیں جیل حکام نے محمد موسی کو بدھ کی صبح پھانسی دئیے جانے کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ محمد موسی نے 24اپریل 2005کو کوئٹہ کے علمدار روڈ پر لیاقت علی کو قتل کردیا تھا ،جرم ثابت ہونے پر ایڈیشنل سیشن جج کوئٹہ نے موسی کو سولہ مئی 2007کو سزائے موت سنائی،صدر مملکت کی جانب سے مجرم کی رحم کی اپیل مسترد ہونے پر جیل حکام نے محمد موسی کی پھانسی کیلئے بیس مئی کی صبح ساڑے چار بجے کا وقت مقرر کیا ہے۔ علاوہ ازیں بلوچستان کے سینٹرل جیل مچھ میں سزائے موت کے ایک اور قیدی کے بلیک وارنٹ جاری کردئیے گئے، مجرم کو 27 مئی کو پھانسی دی جائیگی جیل حکام کے مطابق صدر مملکت نے سنٹرل جیل مچھ میں سزائے موت کے منتظر قیدی تلن ولد وزیر خان کی رحم کی اپیل مسترد کردی ہے، جس کے بعدمحکمہ داخلہ بلوچستان نے مجرم تلن کے بلیک وارنٹ جاری کردئیے، سزائے موت کے قیدی کو27مئی کی صبح مچھ جیل میں پھانسی دی جائیگی۔