|

وقتِ اشاعت :   May 22 – 2015

کوئٹہ: صوبائی وزیر اطلاعات ، قانون و پارلیمانی امور عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ بلوچستان میں زیر زمین سطح آب میں تشویشناک حد تک کمی رونما ہو رہی ہے اور ماہرین نے خدشات ظاہر کئے ہیں کہ لورالائی، قلعہ سیف اللہ سے خضدار تک مستقبل قریب میں زیر زمین پانی نایاب ہو جائے گا، اگر پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے اقدامات نہ کئے گئے تو یہ وسیع علاقہ صحرا میں تبدیل ہو جائے گا، انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی قیادت میں ایک کمیٹی اسلام آباد کا دورہ کرے گی جو وفاقی پی ایس ڈی پی میں بلوچستان میں ڈیمز کے بڑے منصوبوں کو شامل کرنے سے متعلق بات کرے گی ،انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں توانائی کا بحران بھی شدت اختیار کر گیا ہے، جبکہ صوبے میں پیدا ہونے والی تقریباً 2400میگا واٹ بجلی میں سے صرف 500میگا واٹ بجلی صوبے کو فراہم کی جا رہی ہے، اس مسئلے کے حل کے لیے بھی مذکورہ کمیٹی وفاقی حکومت سے بات چیت کرے گی اور وفاق کو ان مسائل کی سنگینی سے آگاہ کیا جائیگا۔