کوئٹہ: بلوچ نیشنل فرنٹ (بلوچ راجی سنگر) کی جانب سے مشکے، قلات، مستونگ، منگچر و بلوچستان کے مختلف علاقوں میں تسلسل سے جاری آپریشنوں، گھروں کی لوٹ مار، خواتین و بچوں پر تشدد اوردرجنوں نہتے بلوچ شہریوں کی شہادت کے خلاف دی جانے والی ہڑتال کی کال پر آج بلوچستان بھر میں شٹر داؤن و پہیہ جام ہڑتال رہی۔ آج صبح سے ہی تمام چھوٹے و بڑے شہروں میں مارکیٹیں و دکانیں بند اور سڑکیں ویران رہیں،تمام بینک و سرکاری ادارے بند رہے۔ ہڑتال کے باعث کوئٹہ ، مستونگ، قلات، سوراب، وڈھ، بیلہ، اوتھل، حب ، بسیمہ، ناگ، خاران ، واشک، مشکے، آواران ، جھاؤ، گیشکور، ہوشاپ، بالگتر،پنجگور، سامی، شاپک، شہرک، گوادر، پسنی، اوڑماڑہ، جیونی سمیت تمام چھوٹے و بڑے شہروں میں کاروباری سرگرمیاں مکمل طور پر معطل رہیں۔بی این ایف کے ترجمان نے کہاکہ بلوچستان بھر میں بلوچ عوام کا یکساں طور پر بلوچ نیشنل فرنٹ کی کال پر ہڑتال کو کامیاب کرنا اتحاد کا مظاہرہ ہیں کیوں کہ فورسز اپنی طاقت کے وحشیانہ استعمال اور بڑی تعداد میں نہتے بلوچ فرزندان کو شہید و اغواء کرنے کے باوجود بلوچ عوام کے دلوں سے آزادی کے جذبے کو دور کرنے میں ناکام ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں آئے روز فورسز کی کاروائیاں و بڑی تعداد میں نہتے لوگوں کی شہادت اس بات کا ثبوت ہیں کہ فورسز سرمایہ کار کمپنیوں سے بلوچ کی منشاء کے خلاف ہونے والی معاہدات کو تکمیل تک پہنچانے اوراسے طول دینے کے لئے بلوچ عوام کی نسل کشی کررہے ہیں۔ نسل کشی کی ان کاروائیوں میں فورسز کو مقامی سرداروں و گماشتوں سمیت بلوچستان میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کی معاونت حاصل ہے۔ بی این ایف کے ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچ نسل کشی میں تمام وہ سردار و پارٹیاں بھی شامل ہیں جو پارلیمنٹ میں بیٹھ کر نسل کشی کے کاروائیوں کی نگرانی کررہے ہیں،لیکن تاریخ ایسے قوم دشمن کرداروں کو کبھی بھی معاف نہیں کرے گی۔