|

وقتِ اشاعت :   May 23 – 2015

کوئٹہ : مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے سربراہ و سینیٹر علامہ پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ سعودی عرب کا دفاع حرمین اور شریفین کا دفاع ہے اگر گوادر کراچی کے سمندر کے راستے یمن کیلئے کوئی امداد فراہم کی جاتی ہے تو حکومت اسکی تحقیقات کرکے روک تھام کو یقینی بنا یا جائے سعودی عرب نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستا ن کا ساتھ دیا ہے اور حکمران اقتصادی کوریڈور گوادر کاشغر روٹ کی تبدیلی کے حوالے سے جماعتوں میں پائے جانے والے تحفظات کو میٹنگ میں دور کرئے وفاق بلوچستان حکومت کو فری ہینڈ دیکر وسائل فراہم کرکے عوام کے مسائل کوحل کرسکتا ہے ان خیالات کا اظہار ہفتے کو انہوں نے جامعہ سلفیہ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پرجماعت کے صوبائی امیر مولانا علی محمد ابو تراب‘صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغنی‘کراچی کے صدر افضل سردار‘قاری جاوید اور صو بائی ترجمان نجیب اللہ موجود تھے‘علامہ ساجد میر نے کہاکہ ہماری جماعت دینی اور سیاسی جماعت کے طور پر ملک میں دین کی دعوت دینے کیلئے کوشاں ہے ہر مسلمان کا فرض ہے کہ وہ دین پر خود بھی عمل کرے اور اسے دوسروں تک پہنچائے انہوں نے کہا کہ چند سالوں سے یمن کے حالات کو خراب کرنے کیلئے کچھ قوتیں سرگرم عمل ہیں جس میں حوثی قبائل سرفہرست ہے انہوں نے کہاکہ اس سے قبل بحرین‘شام‘عراق میں بھی حالات خراب کیے گئے اور ان قوتوں کا مقصد یہ ہے کہ ہم حالات خراب کرکے سعودی عرب پر حملہ آور ہوجائیں لیکن امت مسلمہ اور پاکستان کی غیور دینی قوتیں اس طرح کی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگی انہوں نے کہا کہ جب یمن میں حالات خراب ہوئے اور سعودی عرب نے خدشہ ظاہر کیا تو یمن کے قانونی صدر نے سعودی عرب سے مدد طلب کرنے کی درخواست کی جس پر سعودی عرب نے عملدرآمد کرتے ہوئے یمن کی ہر سطح پر مدد کی اس کے بعد سعودی عرب نے پاکستانی فوج بھیجنے کیلئے خط لکھا لیکن پارلیمنٹ نے قرارداد منظور کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا کہ اگر سعودی عرب کو خطرہ لاحق ہوا تو ہم سعودی عرب کی مدد کرنے کیلئے فوج بھیجیں گے کیونکہ اس وقت یمن کا اندرونی معاملہ ہے ہم اس میں مداخلت نہیں کرسکتے انہوں نے کہاکہ پاکستان نے اپنی جگہ جو فیصلہ کیا وہ پارلیمنٹ کا فیصلہ ہے کیونکہ ہم ہر وقت چاہتے ہیں کہ پارلیمان بالادست اور اس سلسلے میں کسی کی بھی ڈکٹیٹشین نہیں ہونی چاہئے لیکن پاکستان اور سعودی عرب کی پرانی اور مثالی دوستی ہے سعودی عرب نے قدرتی آفات‘1965کی جنگ ہو یا کوئی اور معاملہ اس سلسلے میں ہر وقت پاکستان کی مدد کی ہے پاکستان کوفوج بھیجنی چاہیے تھی انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک کے حالات خراب ہیں ہر مسئلے کا حل بندوق نہیں ہماری فوج اور خفیہ ادارے لوگوں کو غائب کرکے ان پر تشدد کیا جاتا ہے جس سے قانون پیچیدگیاں پیدا ہو جاتی ہیں انہوں نے کہاکہ اگر کسی نے کوئی غلطی یا قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی ہے تو اس کو قانونی طریقے سے گرفتار کرکے عدالتوں میں پیش کیا جائے لاپتہ اور ان پر تشدد کرنا ملک کے مفاداورانسانی حقوق کیخلاف ورزی ، اسلامی اصولوں کیخلاف ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک میں گوادر کاشغر شاہراہ کی تبدیلی کا مسئلہ بڑے دلچسپ طریقے سے پیش کیا جارہا ہے حالانکہ وفاقی حکومت اور خاص کر وفاقی وزیر پی اینڈ ڈی احسن اقبال نے کہا تھا کہ چین کے ساتھ5جولائی 2014میں جو معاہدہ ہوا تھا اس معاہدے کے مطابق روٹ نہ صرف ایک طرف بلکہ تین راستوں پر جارہا ہے جن میں بلوچستان کے علاقے بھی شامل ہیں وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر روٹ میں ذرابھی تبدیلی کی ہو تو میں عمر بھر کیلئے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلونگا انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں عوام کو حوصلہ ہونا چاہئے اور ایسے بیانات نہ دیں جس سے بدنظمی پیدا ہو ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سعودی عرب بلوچستان میں کسی ایک گروپ کی حمایت یا دہشتگردی کے حوالے سے ٹریننگ نہیں دی جارہی جو لوگ الزامات لگاتے ہیں وہ صرف الزامات تک محدود ہیں ایک اور سوال کے جواب میں کہاکہ گوادرمیں سعودی عرب کی جانب سے کوئی مداخلت کے ثبوت ہیں تو عوام سامنے لائیں سب سے پہلے ہم مذمت کرینگے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نائن الیون واقعے بعد سعودی عرب نے اپنے ملک میں مخیر حضرات پر سختی سے پابندی عائدکی ہے کہ وہ براہ راست مدارس یا ایسے اداروں کو کو ئی فنڈز نہ دیں ۔