|

وقتِ اشاعت :   May 23 – 2015

لندن : برطانوی میڈیا کے مطابق دہشتگردی کے حملوں کے خدشات کے حوالے سے پاکستان کے 4شہر دنیا کے 20خطرناک شہروں میں شامل ہیں۔ ان میں سرفہرست پشاور، کوئٹہ، حسوخیل اور کراچی ہیں۔ برطانوی اخبار ’ٹیلی گراف‘ اور ’انڈی پینڈیٹ‘ کے مطابق برطانوی تھنک ٹینک کی نئی عالمی تنبیہات ڈیش بورڈ ’’جی اے ڈی‘‘ میں 64شہروں کو انتہائی خطرے میں دکھایا گیا ہے۔ برطانوی تھنک ٹینک نے دہشتگردی کے حملوں کے خطرات کے حوالے سے دنیا کے 1300سو سے زائد تجارتی حب اور شہری مراکز کی درجہ بندی کی ہے۔ اس حوالے سے اس فہرست میں پشاور 7ویں، کوئٹہ 9ویں ، فاٹا کا حسوخیل 10ویں اور کراچی 16ویں نمبر پر ہے۔ اس انڈیکس میں پہلے 16شہروں میں بغداد، موصل، رمادی، بعقوبہ، کرکک، الہلال، پشاور، بن غازی، کوئٹہ، حسوخیل، جلال آباد، قندہار، کابل، موغادیشو، کربلا اور کراچی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق دہشتگردانہ حملوں کے انتہائی خطرے سے دوچار دنیا کے سب سے اہم1300 تجارتی اور شہری مراکز کے حوالے سے جاری نئی تحقیق کے مطابق مصر، اسرائیل، کینیا، نائیجیریا اور پاکستان سمیت 12ممالک کی اسٹریٹجک مارکیٹیں بھی اس زد میں ہیں۔ دہشتگردی کے انتہائی امکانات کی زد میں 12ممالک کے دارالحکومت بھی ہیں، جن میں کینیا کا نیروبی اور نائجیریا کا لیگوس بھی شامل ہے۔ انڈیکس کے مطابق مختلف ممالک کے 64شہر دہشتگردانہ حملوں کی انتہائی زد میں ہیں۔ ان میں سے اکثریت مشرق وسطی کی ہے، جن کی تعداد27 ہے، اس کے بعد ایشیاء جس کے19 شہر ہیں۔ افریقہ کے14 شہر جبکہ یورپ کے صرف 3شہر اور جنوبی امریکا کا 1شہر ہے۔ بلفساٹ یورپ کا انتہائی خطرناک شہر ہے۔ دنیا کے 7خطرناک ترین شہر عراق میں ہیں، بغداد میں 1سال میں 380حملوں کے نتیجے میں 1141افراد ہلاک اور3600 سے زائد زخمی ہوئے۔ فرانس میں چارلی ہیبڈو حملے کے بعد یورپی شہروں میں دہشتگرد حملوں کے خدشات میں اضافہ ہوچکا ہے۔ یوکرائن کے 2شہر لوہانسک 46درجے اور ڈونٹسک 56درجے، جبکہ روس کا 1شہر گروزی 54درجے پر ہے۔ کولمبیا کا کیلی59 درجے پر ہے، جو فہرست میں واحد جنوبی امریکی شہر ہے۔ انڈیکس میں ان شہروں پر حملے کے امکانات کو تاریخی رجحانات کی بنیاد پر رکھا گیا ہے۔ برطانیہ کے وہ شہر جو دہشتگردانہ حملوں کی زد میں ہیں، ان میں بلفاسٹ91، برسٹل178، کارڈف313، مانچسٹر398 اور لندن400 درجے پر ہیں۔ دنیا کی اس فہرست میں پیرس 97درجے پرہے، چارلی ہیبڈو کے حملوں سے پہلے پیرس دہشتگردوں حملوں کے حوالے سے201 پر تھا۔ دہشتگردانہ حملوں کے امکانات کے پیش نظر شہروں کی درجہ بندی گزشتہ 5سالوں میں واقعات کی تعداد کے ساتھ ساتھ گزشتہ برس فروری سے 12ماہ میں حملوں کی شدت اور تعدد کی بنیاد پر کی گئی۔