پشین : وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ زراعت سے ہماری معاشی بقاء وابستہ ہے، ثقافتی سرگرمیوں سے ہی ہم اپنی زبان اور سنہری اقدار کو تحفظ دے سکتے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشین بند خوشدل خان میں ھیواد ثقافتی میلے کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اختتامی تقریب میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ثقافتی میلے میں عوام کا جم غفیر اس امر کی غمازی کرتا ہے کہ ہمارے لوگوں کو اپنی ثقافت، زبان، روایات اور اقدار سے پیار ہے، بلوچ اور پشتون زندہ اقوام ہیں، ہماری ثقافت اور تہذیب سنہری اقدار اور اعلیٰ روایات پر مبنی ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح بلوچستان میں امن و امان کی بحالی ہے حکومتی اقدامات اور سنجیدہ کوششوں سے امن و امان کی مجموعی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے، موجودہ حکومت نے زرعی شعبہ اور زمینداروں کی حالت زار کی بہتری کے لیے 15ہزار مزید زرعی ٹیوب ویلوں کو سبسڈی نیٹ میں شامل کر لیا ہے ، اس وقت حکومت زمینداروں کو 8ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کو اب تک 450 میگا واٹ بجلی مل رہی تھی لیکن آج سے 750میگاواٹ بجلی کی ترسیل کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، جس سے توانائی بحران کی شدت میں نمایاں کمی اور صوبے کی معیشت میں استحکام آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پشین اور مستونگ کے زرعی ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے، ہمارا تعلق عوام سے ہے اور ہم اپنے لوگوں کے اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچائیں گے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچی چاپ اور پشتون اتڑں سماء کو گرمانے والی ثقافتی سرگرمیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ھیواد میلہ جیسی مثبت سرگرمیوں کا انعقاد بلوچستان بھر کی ضرورت ہے، وزیر اعلیٰ نے ھیواد ثقافتی میلہ کے لیے 20لاکھ روپے کا بھی اعلان کیا۔ ثقافتی میلے کی اختتامی تقریب سے پشتونخوامیپ کے صوبائی صدر سینیٹر عثمان کاکڑ، صوبائی وزیر بلدیات سردار مصطفی خان ترین اور عیسیٰ روشان نے بھی خطاب کیا۔وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور دیگر مہمانان گرامی نے میلے میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں انعامات اور اسناد بھی تقسیم کیں۔
من کی بحالی اولین ترجیح ہے زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ بنارہے ہیں
وقتِ اشاعت : May 24 – 2015