|

وقتِ اشاعت :   May 25 – 2015

ہرنائی :  فزیبلٹی رپورٹ میں سولر انرجی کے ذرئعیے صوبہ بلوچستان باقی صوبوں سے زیادہ بجلی کی پیداوار پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے صوبائی کابینہ کے مطالبے کے بعد صوبے کو 200میگاواٹ بجلی کی فراہمی کا خیرمقدم کرتے ہیں صوبے کو 1200میگاواٹ بجلی ضرورت ہے اب تک 500میگاواٹ فراہم کی جا رہی تھی دو سو میگاواٹ سے بحران کم ضرور ہوگا لیکن مشکلات کا خاتمہ ممکن نہیں وزیراعلیٰ کے ہمراہ اسلام آباد میں حکام سے مزید 500میگاواٹ بجلی فراہمی کا مطالبہ کرے گے اس وقت بھی صوبہ نیشنل گریڈ کو 2400میگاواٹ بجلی فراہم کرتی ہے ملک بھر میں بجلی بحران پر مکمل قابو پانے کے لئے صوبہ بلوچستان میں سولر انرجی کو فروغ دیکر پراجیکٹ قائم کئے جائیں ان خیالات کا اظہار صسوبائی وزیر اطلاعات،قانون،وپارلیمانی امور عبدالرحیم زیارت وال نے پریس کلب ہرنائی کے صحافیوں سے بات چیت کے دوران کیا ان سے ہرنائی کے ایک وفد نے ملاقات بھی کیا اور ہرنائی میں بجلی بحران کے تفصیلاے سے آگاہ کیا اس دوران صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بجلی بحران پورے ملک کا مسئلہ ہے سوبہ بلوچستان سے نیشنل گرڈ کو چوبیس سو میگاواٹ بجلی فراہم کی جاتی ہے جبکہ صوبے کو اب تک پانچ سو میگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے صوبائی کابینہ کے مطالبے کے بعد مرکز کی جانب سے 500میگاواٹ سے بڑھا کر700میگاواٹ فراہم کئے ہیں جس پر مرکز اور واپڈا حکام کا شکر گزار ہیں اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے ہمراہ اعلیٰ حکام سے ملاقات کرکے مزید 500میگاواٹ کا مطالبہ کرے گے تاکہ گرم علاقوں کو بلاتعطل 18گھنٹوں اور زمینداروںؓ12گھنٹے بجلی میسر ہو انہوں نے مرکز سے مطالبہ کیا کہ صوبے میں موجود پارکوں میں سولر انرجی کو فروغ دیا جائے کیونکہ فزیبلٹی رپورٹ میں بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ صوبہ بلوچستان کا سورج اور آب وہواکودیگر صوبوں کے مقابلے میں سولر انرجی کے پیداوار میں سبقت حاصل ہے لہزا صوبے بھر میں شمسی توانائی پلانٹ اورفراجیکٹ لگائے جائے تاکہ ملک بھر سے توانائی بحران کے خاتمے میں مدد مل سکے ۔