اسلام آباد : وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری کسی ایک منصوبے یا سڑک کا نام نہیں کئی منصوبوں کا مجموعہ ہے‘ توانائی کے شعبے میں 34ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی‘ اورنج لائن ٹرین کا منصوبہ اقتصادی راہداری کا حصہ نہیں بلکہ پنجاب حکومت کا چین کے ساتھ معاہدہ ہے‘ گوادر کو ملک کے دیگر حصوں سے ملانے کے لئے کام جاری ہے‘ کوئٹہ ‘ خصدار‘ اوتھل‘ لسبیلہ‘ لاڑکانہ‘ تھر سمیت مختلف جگہوں پر صنعتی زونز قائم کرنے کی تجویز ہے‘ سندھ میں سب سے زیادہ توانائی کے منصوبے لگائے جائیں گے‘ کراچی میں میٹرو بس منصوبے کے لئے 15ارب کی مالی معاونت کررہے ہیں‘ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ہماری سوچ سے کہیں بڑا منصوبہ ہے ‘ کسی روٹ کے منصوبے دوسرے پر منتقل کرنے کی باتیں درست نہیں‘ اقتصادی راہداری کے روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ وہ جمعرات کو آل پارٹیز کانفرنس میں سیاسی رہنماؤں کو پاک چین اقتصادی راہداری پر بریفنگ دے رہے تھے۔ وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے بریفنگ میں پارلیمانی رہنماؤں کو اقتصادی راہداری کے تحت زیر تعمیر شاہراؤں کے دورے کی دعوت دی اور صنعتی زونز کے لئے صوبائی نمائندوں پر مشتمل ورکنگ گروپ بنانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ورکنگ گروپ اقتصادی راہداری کے لئے صنعتی زونز کے مقامات کا تعین کرے گا۔ احسن اقبال نے بریفنگ میں کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کسی ایک منصوبے کا سڑک کا نام نہیں بلکہ کئی منصوبوں کا مجموعہ ہے چین پاکستان میں 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا جس میں سے 34ارب ڈالر کی سرمایہ کاری توانائی کے شعبے میں ہوگی۔ ملتان سکھر موٹر وے سیکشن پر 2.4ارب خرچ ہونگے۔ احسن اقبال نے کہا کہ اورنج لائن ٹرین منصوبہ اقتصادی راہداری کا حصہ نہیں اورنج لائن کا منصوبہ پنجاب حکومت کا چین کے ساتھ معاہدہ ہے۔ اقتصادی راہ داری منصوبوں سے تمام صوبے مستفید ہونگے۔ گوادر کو ملک کے دیگر حصوں سے ملانے کے لئے کام جاری ہے۔ گوادر سے سوراب تک شاہراہ 2016 کے آخر تک مکمل ہوگی۔ 650کلومیٹر کا یہ سیکشن گوادر کو دیگر حصوں سے ملائے گا۔ گوادر بندر گاہ ملک کے تمام حصوں کو آپس میں ملائے گی گوادر ‘ بسمیہ‘ خصدار‘ رتو ڈیرو اور سکھر شاہراہ پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ خصدار ‘ اوتھل‘ لسبیلہ میں صنعتی زونز قائم کرنے کی تجویز ہے انڈسٹریل زون کے لئے ورکنگ گروپ ابھی قائم نہیں ہوا اقتصادی راہداری منصوبے کے لئے تین روٹ استعمال ہونگے۔ روٹس کو ایسٹرن‘ ویسٹرن اور سنٹرل الاٹمنٹ میں تقسیم کیا گیا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ سکول اور ہسپتال کی خاص روٹ پر قائم کرنے کی باتیں درست نہیں اقتصادی راہداری کے تمام روٹس پر سکول اور ہسپتال بنیں گے لواری ٹنل کو ترجیحی بنیادوں پر آئندہ سال تک مکمل کیا جائے گا پشاور رنگ روڈ ‘ سوات ایکسپریس وے کی تعمیر بھی زیر غور ہے اقتصادی راہداری سے گلگت ‘ بلتستان کے زمینی رابطے بڑھیں گے اور سیاحت کو فروغ ملے گا۔ گلگت اور سکردو میں بھی صنعتی زونز کے قیام کی تجویز ہے متعلقہ صوبوں کی مشاورت سے انڈسٹریل زونز قائم ہونگے سندھ میں سب سے زیادہ توانائی منصوبے لگیں گے کراچی میں میٹرو بس کے لئے پندرہ ارب کی مالی معاونت کررہے ہیں سکھر‘ لاڑکانہ‘ کراچی بن قاسم میں میں صنعتی زونز کی تجویز ہے‘ تھر اور لاکھڑا میں توانائی منصوبوں کے لئے زون قائم کیا جارہا ہے۔ رتو ڈیرو تا بسمیہ شاہراہ 2017ء تک مکمل ہوجائے گی۔ احسن اقبال نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ ہماری سوچ سے کہیں بڑا منصوبہ ہے اقتصادی راہداری منصوبے سے تمام علاقے خوشحال ہونگے گوادر میں صحت اور تعلیم کے منصوبے مکمل کئے جائیں گے۔ نوشہرہ سے چترال تک سڑک کی تعمیر جلد مکمل کی جائے گی۔ کسی روٹ کے منصوبے دوسرے پر منتقل کرنے کی باتیں درست نہیں۔ اقتصادی راہداری منصوبے کا روٹ تبدیل نہیں کیا گیا سب باتیں افواہ ہیں