کوئٹہ: بلوچ اسٹو ڈنٹس آرگنا ئزیشن کے زیر اہتمام بلوچستان یونیورسٹی میں جاری احتجاج کے سلسلے میں کلاسوں کا پر امن رضا کارانہ بائیکاٹ کیا گیا ۔جس کا مقصد جامعہ بلوچستان میں جاری کرپشن انتظامی نا اہلی لیکچرر کی تعنیاتیوں میں اقرباء پروری سفارش کلچر افغان مہاجرین کی بطور لیکچرر تعنیاتی میرٹ کی پامالی این ٹی ایس ٹیسٹ کے کامیاب امیدواروں کو نظر انداز کرنے لیپ ٹاپ اسکیم میں بلوچ نوجوانوں کی محروم رکھنے یو نیورسٹی ہاسٹل میں انتظامی نا اہلی تا حال امیدواروں کو ہاسٹل کارڈ کی ترسیل میں سست روی شعبہ امتحانات میں کرپشن میں ملوث اصل کرداروں کو تحفظ دینے داخلہ و امتحانی فیسوں میں بے تحاشا اضافہ تعلیمی مسائل میں اضافہ یونیورسٹی کیمپس کے نام پراغبرگ منتقلی و مختلف قبائل کے زمینوں پر قبضہ و تصادم پیدا کرنے کی کوشش سمیت دیگر حائل تعلیمی عدم توجہی کے خلاف احتجاج ریکاڑد کرانا تھا۔جس میں بی ایس او کی موقف کی تائید و حمایت میں پر امن احتجاج میں شرکت پر جامعہ بلوچستان کے تمام حصہ داروں نے ساتھ دیکر بلوچستان کی واحد دانش گاہ کو علمی و شعوری ادارہ بنانے میں حقیقت پسندی کا مظاہرہ کیا۔جس سے بلوچستان یونیورسٹی کی انتظامیہ کو اخلاقی طورپر مذید انتظامی کلیدی عہدوں پر رہنے کا جواز نہیں۔کیونکہ حالیہ لیکچرر کی پوسٹوں میں مکمل ثبوت کے ساتھ بی ایس او غیر بلوچستانی افغان مہاجرین کی تقرری کو چیلنج کرتی ہے۔یونیورسٹی انتظامیہ میرٹ کے نام پر مصلحت کا شکار رہ کر لسانی دباؤ کرپشن کی بنیاد پر بلوچستان یونیورسٹی ایکٹ کے خلاف غلطی کا ارتقاب کر چکی ہے۔جسے بی ایس او احتجاج بائیکاٹ مظاہرہ سمیت سیاسی و جمہوری بنیادوں پر اجاگر کرکے بلوچستان کے عوام کو جاری نا انصافیوں پر توجہ دینے کی عمل کو وسعت دے رہی ہے۔جس کے لئے بی ایس او نے اپنی صلاحتیون سے استفادہ کرکے جدید اکیسویں صدی میں تمام تر مشکلات دباؤ اندرونی و بیرونی سازشوں سے گزر کر احتجاج کو گزشتہ پینتیس دنوں سے تسلسل سے برقرار رکھے ہوئے ہیں۔جو اکیسویں صدی میں قلم کو ہتھیار بناکر بلوچستان میں جاری علمی وتعلیمی حصول کے لئے پر احتجاج پر ہے۔ جس میں حکمت عملی کے ساتھ تیزی لائی جا رہی ہے۔جس پر تعلیمی ایمرجنسی و میرٹ کی دعویدار قوتیں محظ تماشاہی کا کردار ادا کرکے تعلیم کو بطور سیاسی کرپشن و روزگارو تقرری استعمال کر رہے ہیں۔جس سے ادارے کی تعلیمی معیار پر گراوٹ جاری ہے۔بی ایس او بلوچستان یونیورسٹی کے تمام شعبوں میں بلوچ حق نمائندگی کو ترجیحی بنیادوں پر فوقیت دے گی۔کیونکہ بلوچ قوم کی حیثیت و نمائندگی کو جس طرح ختم کرنے کی روش جاری ہے۔جس سے بلوچ قوم کے جذبات کو ٹھیس پہنچ رہی ہے۔ جس کے لئے بی ایس او سیاسی سماجی تعلیمی بنیادوں پر رائے عامہ ہموار کریگی۔جبکہ بروز سوموار مورخہ یکم جون کو بلوچستان یونیورسٹی میں احتجاجی مظاہرہ جبکہ چار جون برو جمعرات پریس کلب کے سامنے مظاہرہ اور پان جون کو کلاسوں کا پھر بائیکاٹ کیا جائیگا۔